خبرنامہ پنجاب

ڈاکٹرزنےانیمیا میں مبتلا بچی سے28 لاکھ مانگ لئے

راولپنڈی: (آئی این پی) آنکھوں میں آنسو، چہرے پر ہزار سوال لئے تیرہ سالہ کائنات ماں کی لاڈلی ہی نہیں اسکول کی ہونہار طالبہ بھی ہے۔ ماں نے باپ بن کر پالا تو بیٹی نے بھی ماں کے خوابوں کو آنکھوں میں سجا لیا۔ میڈلز اور ٹرافیاں قابلیت کے گواہ ٹھہرے مگر قدرت کو شاید ماں بیٹی کا ابھی اور امتحان لینا تھا۔ کائنات آٹھویں جماعت میں پہنچی تو اے پلاسٹک انیمیا جیسے مہلک مرض نے اسے آ لیا۔ ایسا مرض جس میں نیا خون بننے کا عمل ختم ہو جاتا ہے۔ سات ماہ سے اس بیماری کی شکار معصوم کائنات کے ہاتھوں سے زندگی کی دوڑ اب تیزی سے چھوٹ رہی ہے۔ ڈاکٹر کہتے ہیں کائنات کی زندگی اب صرف بون میرو ٹرانسپلانٹ سے مشروط ہے مگر 28 لاکھ کی خطیر رقم کا بندوبست اس بے سہارا ماں کے لئے صرف خواب ہے۔ صرف اٹھائیس لاکھ روپے معصوم کائنات کی بجھتی زندگی کا دیا پھر سے جلا سکتے ہیں اور اس کے ٹوٹتے خوابوں کی تعبیر بن سکتے ہیں۔