خبرنامہ پنجاب

کر یمنل جسٹس سسٹم کے تحت پائلٹ پراجیکٹ کے حوصلہ افزا نتائج آئے ہیں

لاہور (ملت + اے پی پی) پنجاب میں کر یمنل جسٹس سسٹم کو بہتر بنانے کی غرض سے کیس مینجمنٹ پلان کے تحت ابتدائی طور پر صوبے کے چار اضلاع اٹک ،چینوٹ ،نارروال اور وہاڑی کی سیشن عدالتوں میں شروع کئے گئے پائلٹ پراجیکٹ کے حوصلہ افزاء نتائج برآمد ہوئے ہیں،یکم فروری سے اب تک ان چار اضلاع میں قتل جیسے سنگین جرائم کے 214 مقدمات نمٹائے گئے جن میں اٹک کی سیشن کورٹ نے 104 ،چینوٹ نے 35 ،نارروال نے22 اور وہاڑی کی سیشن عدالت نے 55 مقدمات نمٹائے ۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مسٹر جسٹس سید منصور علی شاہ نے سوموار کے روز لاہور ہائیکورٹ نیو لائبریری ہال میں کورٹ رپورٹرز سے غیر رسمی ملاقات میں بتایا کہ ان چار اضلاع میں پائلٹ پراجیکٹ کے تحت سیشن کورٹ میں قتل جیسے جرائم میں پراسیکیوٹرز، وکلاء صفائی اور پولیس کو پابند کیا گیا کہ وہ کیسوں کی سماعت کی مقررہ تا ریخوں پر حاضری و بحث اور کیسوں کے گواہان کو اپنے بیانات قلمبند کرانے کاپابند کریں۔انہوں نے کہا کہ مذکورہ چار اضلاع میں پائلٹ پراجیکٹ کی کامیابی کے بعد صوبہ بھر میں اس منصوبے کو نافذ کیا جائے گا ، اس سلسلے میں سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کریمنل جسٹس سسٹم کو بہتر بنانے میں خصوصی دلچسپی کا اظہار کیا ہے،ان کا ویژن ہے کہ قتل جیسے کریمنل کیسوں کی سماعت کا عمل تیز تر ہو اور عام لوگوں کو فوری انصاف تک رسائی مل سکے ۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے کہا کہ کر یمنل جسٹس سسٹم کو بہتر بنانے کیلئے بار ایسوسی ایشنز سے بھی بات چیت ہوئی ہے جبکہ لاہور ہائیکورٹ کی طرف سے پولیس کو جاری ہدایت کے مطابق اضلاع کی سطح پر پولیس نے فوکل پرسن مقرر کر دیئے ہیں جو متعلقہ پولیس کو کیسوں کی تاریخوں پر گواہان کو پیش کرنے کا پابند بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ قانون میں یہ سب کچھ پہلے سے واضح ہے جبکہ ہم اس پر عملدرآمد کرارہے ہیں۔ چیف جسٹس سید منصور علی شاہ نے بتایا کہ لاہور ہائیکورٹ کی سطح پر کیس مینجمنٹ پلان کے تحت ایک ماہ کی کاز لسٹ جاری کر دی گئی ہے جن میں کیسوں کو سماعت کیلئے فیکس کرنے کی فہرست شامل ہے ،ہر کورٹ کو ایک ڈاکٹ بنا کر بھج دیا گیا ہے اس ڈاکٹ کے تحت ہر کورٹ کیسوں کا ٹائم فریم خود طے کرے گی۔