خبرنامہ پنجاب

ینگ ڈاکٹرز کی 15ویں روز بھی ہڑ تال،ساتھیوں کی بحالی اور مطالبات کی منظوری کیلئے مال روڈ پر دھر نا

لاہور (ملت + آئی این پی) ینگ ڈاکٹرز کی 15روز بھی ہڑ تال اور ساتھیوں کی بحال اور مطالبات کی منظوری کیلئے تیسرے روز بھی مال روڈ پر دھرنہ جبکہ ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال کے باعث ڈیڑھ سالہ بچی ثنا مناسب علاج نہ ملنے پر ہسپتال میں تڑپ تڑپ کر دم توڑ گئی‘محکمہ صحت نے 10ہڑتالی اور احتجاجی دھر نے میں شریک ڈاکٹرز کو بر طرف کر دیا ‘18احتجاجی نرسز کو شو کاز نوٹس بھی جاری جبکہ جبکہ مشیر وزیر اعلی برائے صحت خواجہ سلمان رفیق نے کہا ہے کہ ہڑ تال ڈاکٹرز واپس آجائے ورنہ سب کو نوکریوں سے فارغ کر دیں گے ‘ہڑ تالی ڈاکٹرز کے ساتھ کسی قسم کے مذاکرات نہیں ہونگے ۔تفصیلات کے مطابق مریض پر تشدد کے الزام میں ڈاکٹرز کی برطرفیوں کے خلاف میو ہسپتال کے ینگ ڈاکٹرز کا احتجاجی دھرنا تیسرے روز بھی جاری رہا ینگ ڈاکٹرز نے رات کھلے آسمان تلے ہی سو کر گزاری اور کلب چوک میں احتجاجی دھرنا دیا، دھرنے کے باعث مال روڈ پر ایک طرفہ ٹریفک بند ہونے سے ٹریفک کا نظام بری طرح متاثر ہے اور صبح سویرے ملازمت پر جانے والے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ ا اس دوران مظاہرین اور شہریوں میں تلخی کے واقعات بھی ہوئے احتجاجی دھرنے میں شریک ینگ ڈاکٹرز سیکرٹری ہیلتھ نجم شاہ کے خلاف نعرے بھی لگاتے رہے اور مطالبات کے پورا ہونے تک دھرنا جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کرتے رہے، ڈاکٹرز کی ہڑتال کے باعث میو ہسپتال میں آنے والے ہزاروں مریض خوار ہو کر رہ گئے ہیں، گزشتہ دو ہفتوں سے مریض شدید پریشانی کا شکار ہیں اور مجبور ہو کر یا تو پرائیویٹ ڈاکٹرز کو چیک کروارہے ہیں یا پھر گھروں کو مایوس ہو کر لو ٹ رہے ہیں شہریوں کا کہنا ہے کہ احتجاج کرنا سب کا جمہوری حق ہے لیکن سڑکیں بند کرنا ٹھیک نہیں ، ڈاکٹرز کو چاہئے کہ وہ اپنے حقوق کے لئے احتجاج ضرور کریں لیکن اپنے منصب اور فرائض کو پس پشت نہ ڈالیں جبکہ دوسری برطرف میو ہسپتال میں دو ڈاکٹروں کی معطلی کے خلاف ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال کے باعث ڈیڑھ سالہ بچی ثنا مناسب علاج نہ ملنے پر ہسپتال میں تڑپ تڑپ کر دم توڑ گئی اور میوہسپتال میں دو ڈاکٹروں کی معطلی کے خلاف ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کی ہڑتال دو ہفتے بعد سنگین صورتحال اختیار کرگئی۔ انڈور اور آوٹ ڈور بند، ایمرجنسی میں بھی کام متاثر ہونے لگا، مریضوں نے بھی ڈاکٹروں کے رویے کے خلاف شکایات کے انبار لگا دیئے لواحقین نے الزام عائد کیا ہے کہ ڈاکٹروں نے ہڑتال کے باعث مناسب علاج نہیں کیا، بچی تڑپ تڑپ کر دم توڑ گئی۔دوسری جانب ہسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ایمرجنسی میں سینئر ڈاکٹرز موجود ہیں، ینگ ڈاکٹرز کا ایک ٹولا ہے جو کام پر نہیں آیا لیکن ایمرجنسی میں معمول کے مطابق کام ہورہا ہے ڈاکٹر رانا انجم نے ڈاکٹروں کی غفلت کا الزام مسترد کردیا۔واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی ایک شخص کو دل کا دورہ پڑنے کے باعث میو ہسپتال لایا گیا تھا جہاں وہ بروقت علاج نہ ملنے پر زندگی کی بازی ہار گیا تھا۔