قومی دفاع

آئین وقانون میں ترامیم کے بلز بحث کیلئے متعلقہ قائمہ کمیٹی کو سپرد کرنے سے گریز

اسلام آباد (ملت + آئی این پی) حکومت نے فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کے لئے آئین وقانون میں ترامیم کے بلز متعلقہ قائمہ کمیٹی کو سپرد کرنے کے زحمت گوارا نہیں کی اور اس بارے میں ضابطہ کار کو موقوف کروانے کی تحاریک منظور کروا لیں ۔تفصیلات کے مطابق حکومت نے فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کیلئے آئین اور قانون میں ترامیم کے بلز متعلقہ قائمہ کمیٹی میں زیر بحث لانے سے گریز کیا ہے ۔ یاد رہے کہ بلزپر بحث کے لئے قائمہ کمیٹیوں میں تمام پارلیمانی جماعتوں کی نمائندگی ہے اور قواعد وضوابط کے تحت بلز کو کمیٹیوں کے سپرد کر دیا جاتا ہے تاہم قواعد وضوابط کے تحت حکومت کو یہ بھی اختیار حاصل ہے کہ ایوان سے بلز کو کمیٹیوں کے سپرد نہ کرنے کی اجازت حاصل کرلی جائے ۔ یہی طریقہ کار فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کے دونوں ترامیمی بلز کے لئے اختیار کیا گیا ہے ۔ 28ویں آئینی ترمیم اور آرمی ایکٹ میں ترمیم کے بلز کے پیش ہونے کے موقع پر الگ الگ دو تحاریک بھی منظور کی گئی ہیں ، پہلے مرحلے میں یہ تحریک آئینی ترمیم بل کیلئے لائی گئی جس میں یہ کہا گیا ہے کہ دستور میں 28ویں بل ترمیم 2017کو زیر غور لانے کے ضمن میں قواعد کے قاعدہ122کی مقتضیات موقوف کی جائیں ۔ یہ قاعدہ کسی بھی بل کو قائمہ کمیٹی کے سپرد کرنے کے بارے میں ہے جسے متذکرہ آئینی ترمیم کیلئے موقوف کردیا گیا ہے ۔ اس تحریک کو آرمی ایکٹ میں ترمیمی بل کیلئے بھی کثر ت رائے سے منظور کروایا گیا ہے ۔ (اع)