قومی دفاع

آئیڈیاز 2016: مقصد اشیا کو دنیا کے سامنے پیش کرنا ہے

اسلام آباد (ملت + اے پی پی) مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر اور لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقیوم نے کہا ہے کہ پاکستان معرض وجود میں نہ آتا تو ہندو مسلم علاقوں کو ہر طرح سے محروم رکھتے۔ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ قیام پاکستان سے قبل مغربی اور مشرقی مسلم علاقے کھنڈروں کی مانند تھے اور ہندو تمام تر ترقیاتی کام ہندووں کی آبادی والے علاقوں میں کیا کرتے تھے اور اس وقت تمام صنعتیں اور دفاعی سازو سامان بنانے والے فیکٹریاں بھی انہی علاقوں میں تھیں یہی وجہ تھی کہ پاکستان کے وجود میں آتے وقت ولیکا ٹیکسٹائل مل سمیت چند چھوٹی موٹی فیکٹریاں اس کے حصہ میں آئیں۔انہوں نے کہا کہ قیام پاکستان کے بعد محدود ذرائع کے اندر رہتے ہوئے بے پناہ ترقی کی اور یہاں پاکستان آرڈیننس فیکٹری،پاکستان ایروناٹیکل کمپلیکس،ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا اور پاکستان اٹامک انرجی کمیشن سمیت کئی فیکٹریاں لگائی گئیں جس کے بعد پاکستان کی ترقی کے راستے کھلتے چلے گئے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان کے ابتدائی ایام میں ہم تھری ناٹ تھری کی گولی کے حصول کے لئے بھی برطانوی رائل آرڈیننس فیکٹری پر انحصار کرتے تھے۔ سینیٹر عبدالقیوم نے کہا کہ آج اللہ تعالی کے شکر سے ہم دفاعی سازوسامان میں خود کفیل ہیں اور ملکی ضورریات کا 80 فیصد خود پیدا کرتے ہیں۔آئیڈیاز 2016 کی اہمیت کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ نمائش کا مقصد پاکستان کے دفاعی سازوسامان کو دنیا کے سامنے پیش کرنا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس نمائش میں پاکستان سمیت دنیا کی دیگر دفاعی سازوسامان بنانے والی کمپینیاں اپنا سامان نمائش کے لئے پیش کرتی ہیں اور اس موقع پر کئی معاہدے بھی طے پا جاتے ہیں۔