قومی دفاع

افغان حکومت شوال سے بھاگنے والے دہشت گردوں کا داخلہ روکے: جنرل راحیل

اسلام آباد: (اے پی پی)آرمی چیف جنرل ر احیل شریف نے گذشتہ روز کابل میں افغانستان کے صدر اشرف غنی اور وہاں متعین امریکہ کے فوجی کمانڈروں سے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقاتوں کے دوران علاقائی سلامتی سرحدی نظام، شوال آپریشن اور دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ واضح رہے آرمی چیف تاجکستان کے ایک روزہ دورے پر گئے تھے جہاں سے واپسی پر انہوں نے افغانستان میں اتحادی فوج کی کمان میں تبدیلی کی تقریب میں شرکت کیلئے افغانستان میں مختصر قیام کیا۔ جنرل راحیل شریف نے افغانستان کی قیادت کو افغانستان میں پائیدار قیام امن کیلئے جاری کوششوں میں پاکستان کی بھرپور حمایت کا یقین دلایا۔ اس موقع پر افغان قیادت نے دہشت گردی کیخلاف جنگ میں کامیابیوں پر پاکستان کے کردار کی تعریف کی۔ آرمی چیف نے افغان قیادت کو بتایا کہ دہشت گرد آپریشن کی وجہ سے شوال سے فرار ہو کر افغانستان میں چھپ جاتے ہیں۔ افغان حکومت دہشت گردی کے خاتمے کیلئے دہشت گردوں کو اپنی سرزمین میں داخلے سے روکنے کیلئے اقدامات کرے۔ دونوں ممالک کے درمیان اس سلسلے میں تعاون کے فروغ کی ضرورت ہے۔ افغان صدر نے بھی دہشت گردی کیخلاف پاکستان کے کردار کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ امن کیلئے پاکستان کی کوششیں قابل ستائش ہیں۔ ملاقاتوں میں افغان مفاہمی عمل کے مثبت نتائج پر بھی اطمینان کا اظہار کیا گیا۔ آرمی چیف نے امن اور استحکام کیلئے افغان قیادت کو حمایت کی یقین دہانی کرائی ہے۔