قومی دفاع

افغان فورسز کی فائرنگ سےزخمی میجرعلی جواد شہید ہوگئے

خیبر ایجنسی:(اے پی پی) طورخم بارڈر پر گزشتہ روز افغان سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے زخمی ہونے والے پاک فوج کے میجر علی جواد چنگیزی شہید ہوگئے ہیں جب کہ سرحدی علاقوں میں دوسرے روز بھی کشیدگی برقرار ہے۔ طورخم بارڈر پر گزشتہ روز افغان سیکیورٹی گارڈز کی فائرنگ سے زخمی ہونے والے میجر علی جواد چنگیزی شہید ہوگئے ہیں، انہیں گزشتہ روز افغان فورسز کی گولی لگی تھی، انہیں شدید زخمی حالت میں پشاور منتقل کیا گیاتھا جہاں ان کا علاج کیا جارہا تھا تاہم وہ جانبر نہ ہوسکے اور منگل کی صبح خالق حقیقی سے جاملے۔ میجر علی جواد کا تعلق کوئٹہ سے ہے اور انہیں ان کے آبائی علاقے میں ہی سپرد خاک کیا جائے گا۔ خیبرایجنسی میں افغانستان سے ملحقہ سرحدی علاقے طورخم میں دوسرے روز بھی شدید کشیدگی برقرار ہے۔ گزشتہ روز دن ڈھلتے ہی افغان فورسز کی جانب سے اشتعال انگیزی کا سلسلہ دوبارہ شروع ہوگیا تھا،جس پر پاک فوج نے بھی بھرپوراندازمیں جواب دیا تھا۔ فائرنگ اور گولہ باری کا سلسلہ تاحال رکا ہوا ہے لیکن طورخم میں مسلسل دوسرے روز بھی کرفیو نافذ ہے تاہم مقامی انتظامیہ نے لنڈی کوتل میں 36 گھنٹوں بعد کرفیو اٹھا لیا ہے جس کے بعد وہاں زندگی معمول پر آگئی ہے لیکن سرحد سے لوگوں اور گاڑیوں کی آمدو رفت مکمل طور پر بند ہے۔ چورکوتوال کو ڈانٹے کے مصداق افغان وزارت خارجہ نے طورخم بارڈرپرکشیدگی کی ذمہ داری پاکستان پرعائد کرتے ہوئے پاک فوج کے جوانوں کو ہی افغان بارڈر ارڈز پر فائرنگ کا الزام عائد کردیا ہے۔ وزارت خارجہ نے افغانستان میں تعینات پاکستانی سفیرسیدابرارحسین کو طلب کرتے ہوئے ان سے احتجاج کیا ہے۔ افغان وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان نےگیٹ کی تعمیر کے معاملے پر معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ’’آئی ایس پی آر‘‘ کے مطابق افغان فورسز نے طورخم گیٹ پر پاکستانی حدود میں بلا اشتعال فائرنگ کی تھی، طورخم پرزیر تعمیر گیٹ پاکستانی سرحدی حدود کے 37 میٹر اندر ہے، یہ گیٹ دہشت گردوں کی نقل حرکت روکنے کے لیے ضروری ہے۔ 2 روزقبل افغانستان سے لوگوں کی آمد ورفت کو مانیٹرکرنے کے لیے پاکستان نے طورخم بارڈر پر اپنی سرحدی حدود میں گیٹ نصب کیا ہے جس پرافغان فورسزنے 2 روز سے اشتعال انگیزی پھیلا رکھی ہے۔