قومی دفاع

بھارت جامع مذاکرات کی بحالی میں آگے نہیں بڑھ رہا: ملیحہ لودھی

نیویارک(اے پی پی)اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹرملیحہ لودھی نے کہاہے کہ بھارت پاکستان کے ساتھ جامع مذاکرات کی بحالی میں آگے نہیں بڑھ رہا، ہمسایہ ملک کا ایسا رویہ معمول کے دوطرفہ تعلقات میں رکاوٹ ہے، مودی کے اقتدارمیں آنے کے بعد آغاز اچھا ہوا مگربعد میں بے بنیاد جواز اور ناقابل قبول پیشگی پیش کرکے بات چیت معطل کردی گئی، پاکستان میں جمہوریت مضبوط اورمستحکم ہے، دہشت گردی کے خاتمے کیلئے پرعزم ہیں، آپریشن ضرب عضب کے شاندار نتائج حاصل ہورہے ہیں۔ اقوام متحدہ میں پاکستانی مشن کی طرف سے جاری اعلامیہ کے مطابق یو ایس آرمی وار کالج کے طلباء اور تدریسی عملے کے ارکان کے گروپ سے گفتگو کرتے ہوئے ملیحہ لودھی نے کہا کہ پاکستان کی طرف سے مذاکرات کی بحالی کے مطالبے کے باوجود بھارت بات چیت سے گریزاں ہے۔ دہشت گردی کو شکست دینا، معیشت کی ترقی اور پرامن ہمسائیگی کا قیام پاکستان کی اوّلین ترجیحات میں شامل ہے۔ یہی قومی ترجیحات ہماری بین الاقوامی پالیسی اور خارجہ سرگرمیوں کا حصہ ہیں۔ پاکستان چین اقتصادی راہداری سے نہ صرف پاکستان اور چین بلکہ پورے خطے کو فائدہ ہوگا۔ سلامتی کونسل میں دہشت گردی کے خاتمے کے بارے میں مباحثے میں اظہار خیال کرتے ڈاکٹرملیحہ لودھی نے کہاکہ پاکستان میں جمہوریت مضبوط اورمستحکم ہے۔ ہم دہشت گردی کیخلاف جامع حکمت عملی پرعمل پیراہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان دنیامیں ہرقسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتاہے۔ پاکستان دہشت گردی کیخلاف عالمی جنگ میں صف اول کا ملک رہا ہے۔ ہم نے اس جنگ میں ہزاروں انسانی جانیں قربان کی ہیں تاہم اس سے اپنی سرزمین پر دہشت گردی کے خاتمے کیلئے ہمارا عزم متزلزل نہیں ہوا ۔آپریشن ضرب عضب کے شاندار نتائج حاصل ہورہے ہیں۔ انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر نہ صرف دہشت گرد بلکہ ان کی حمایت اور مالی معاونت کرنے والوں کیخلاف بھی کارروائی کی جارہی ہے۔ پاک فوج نے دہشت گردوں کیخلاف گھیرا تنگ کردیاہے۔ انسداد دہشت گردی کیلئے پاکستان کے کردار پر الزامات بے بنیاد ہیں۔ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاکستان کا عزم واضح اور جامع ہے، تاہم عالمی برادری کو بھی چاہیے کہ وہ دہشت گردی کی بنیادی وجوہات پر توجہ دے اور دہشت گردی کے مکمل خاتمے کیلئے متحد ہو، علاقائی روابط کا فروغ پاکستان کی ترجیحات ہیں۔ اس سے پہلے بحث کا آغاز کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے رکن ملکوں پر زور دیا کہ وہ تیل اور گیس کی سمگلنگ، ثقافتی نوادرات کی غیرقانونی تجارت، اغوا برائے تاوان اور بیرون ملک سے عطیات کے ذریعے فنڈز اکٹھا کرنے سے روکنے کیلئے اقدامات کریں۔