قومی دفاع

بھارت نے”بلوچ آپریشن” کےنام سے پاکستان کیخلاف نیا سیل بنا لیا

نیویارک: (اے پی پی) ہندوستان نے بلوچستان میں اپنے نیٹ ورک کو مزید فعال بنانے اور موثر انداز میں کارروائیاں کرنے کا ایک خطرناک جامع منصوبہ مرتب کرنا شروع کر دیا ہے اور اس سلسلے میں “بلوچ آپریشن” کے نام سے ایک نیا سیل بنا کر اسکے لیئے خطیر رقوم کا فنڈز مختص کیا گیا ہے ۔ کینیڈا میں مقیم 25 سالہ بلوچ پناہ گزین مجدک دلشاد اور اسکی بیوی گزشتہ دنوں سے ہندوستان میں ہیں ان کو بھارتی خفیہ ایجنسی راء نے بھارت بلایا ہے تاکہ امریکہ، کینیڈا، آسٹریلیا، انگلینڈ ، افغانستان اور ایران میں موجود نوجوان بلوچ پناہ گزینوں کا لشکر تیار کیا جائے اور اس مقصد کے لیئے انہیں عسکری تربیت بھی دی جائیگی ۔ نارتھ مجدک دلشاد ایک فلم ساز غلام مصطفیٰ کے بیٹے ہیں جن کو بلوچستان میں غیر قانونی سرگرمیوں کی بنا پر پاکستان کے خفیہ اداروں نے 2006ء سے لیکر 2008ء تک اپنی تحویل میں رکھا ، چنانچہ کسی طریقے سے دلشاد کا پورا خاندان کینیڈا چلا گیا اور وہاں سیاسی پناہ لے کر کینیڈین شہریت حاصل کی۔ بھارتی خفیہ ایجنسی را نے ایک اہم رپورٹ مودی سرکار کو دی ہے کہ اس وقت پاکستان کی افواج کے بڑے دستے ضرب عضب آپریشن میں مشغول ہیں لہذا وقت کا تقاضا کہ کمانڈو ایکشن کے ذریعے بلوچستان سے تعلق رکھنے والے وہ نوجوان جہنوں نے بیرون ممالک میں پناہ لے رکھی ہے انکو بھارت میں عسکری تربیت دیکر بلوچستان میں استعمال کیا جائے، وہ وہاں کے راستوں سے بخوبی واقف بھی ہونگے اور بلوچستان کی آزادی کی تحریک میں ہمارے مقاصد بھی پورے کرینگے۔ اس ” بلوچ آپریشن ” کے نام سے را کے ہیڈ کوارٹر میں ایک نیا ڈیسک بنایا گیا ہے اور بلوچستان کی آزادی کی کوششیں کرنے والے وہ تمام عناصر جو پاکستان کے اندر اور باہر ہیں ان سے ایک مذموم حکمت عملی کے تحت رابطے کیے جارہے ہیں۔ مجدک دلشاد اور اسکی بیوی نے انڈین خفیہ اداروں سے ملاقاتیں کر کے انہیں کئی معلومات بھی فراہم کی ہیں وہ بلوچستان کی آزادی کی خاطر پاک فوج کے خلاف لڑنے کے لیئے بھی تیار ہیں ۔ را کو دلشاد کی شکل میں ایک نوجوان مہرہ مل گیا ہے اسکو ٹاسک دیا گیا ہے کہ وہ باغی نوجوانوں کا گروپ تشکیل دے اور اس مقصد کے لیئے تمام فنڈنگ راء کریگی ۔ را کی کوشش ہے کہ بلوچستان میں ایک بڑے پیمانے پر پاک فوج کے خلاف آپریشن شروع کر دیا جائے تاکہ ضرب عضب آپریشن سے پاک فوج کی توجہ ہٹا کر بلوچستان پر مرکوز کرائی جا سکے۔ اور پاکستانی افواج کو جنگ کی حالت میں ہی رکھ کر تھکایا جا سکے۔