قومی دفاع

بھارت نے بحری مشقوں کو کم اہمیت کی حامل مشقیں قرار دیدیا

نئی دہلی (ملت + آئی این پی)بھارت نے بحیرہ عرب میں پاکستان نیوی کے زیراہتمام(آج ) جمعہ سے شروع ہونے والی کثیرالملکی بحری مشقوں پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ معمول کی میری ٹائم سرگرمی ہے ہر قوم کو اس کا حق حاصل ہے ۔ جمعرات کو بھارتی میڈیا کے مطابقنیشنل سمندری فاؤنڈیشن ( این ایم ایف ) کی طرف سے منعقدہ کانفرنس کے موقع پر چیف آف نیول اسٹاف سنیل لامبا نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ یہ پڑوسی ملک پاکستان کی میزبانی میں دوسالوں میں ایک مرتبہ ہونے والی مشق ہے اور 16ممالک اس میں حصہ لے رہے ہیں۔یہ ایک معمول کی میری ٹائم سرگرمی ہے جس کا ہر قوم کو حق حاصل ہے ۔واضح رہے کہ بحیرہ عرب میں پاکستان نیوی کے زیراہتمام کثیرالملکی بحری مشقیں (آج ) جمعہ سے شروع ہونگیجس میں شرکت کے لیے روس، چین، ترکی اور سری لنکا کے بحری جہاز کراچی پہنچ گئے ہیں۔5 روزہ مشقوں میں پہلی بار روس کا بحری بیڑا اور فورس بھی شریک ہوگی، پاک بحریہ کی ان امن مشقوں میں شرکت کے لیے روس، چین، ترکی اور سری لنکا کے بحری جنگی جہاز کراچی بندرگاہ پر لنگر انداز ہو گئے ہیں جب کہ فرانس، جاپان، انڈونیشیا، اور اٹلی سمیت برطانیہ کے جہاز چینل میں داخل ہورہے ہیں۔واضح رہے کہ 10 فروری سے شروع ہونے والی بحری امن مشقیں 5 روز تک جاری رہیں گی جس میں 36 سے زائد ممالک شرکت کریں گے جب کہ بحری مشقوں کے دوران عالمی میری ٹائم کانفرنس بھی ہوگی۔وائس ایڈمرل عارف اللہ حسینی کے مطابق بحری امن مشقیں کسی ملک کے خلاف نہیں بلکہ اس کا مقصد ضرورت پڑنے پر ایک دوسرے کی مدد کرنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کا عمل ہمیشہ سے پاکستان کے خلاف جارحانہ رہا ہے لیکن ہم ایک مضبوط قوم ہیں اور سمندر پر حاوی بھی اگر بھارت ہماری سمندری حدود میں جارحانہ عزائم لے کر آئے گا تو بچ کر نہیں جاسکتا۔