قومی دفاع

بھارت :پٹھانکوٹ حملے مسلمان تحقیقاتی افسربیوی بچوں کے سامنے قتل 21 گولیاں ماری گئیں

نئی دہلی:(آئی این پی)بھارت میں پٹھانکوٹ ائربیس پر دہشت گرد حملوں کی تحقیقات کرنیوالی ایجنسی این آئی اے کے مسلمان افسر کو نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے بیوی بچوں کے سامنے قتل کردیا جبکہ حملے میں انکی بیوی فرزانہ شدید زخمی ہوگئی۔ تفصیلات کے مطابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ این آئی اے محمد تنزیل گزشتہ شب اترپردیش کے آبائی ضلع بجنور میں رات 2 بجے بیوی بچوں کے ساتھ شادی کی تقریب میں شرکت کے بعد کار میں گھر آرہے تھے کہ موٹر سائیکل سوار 2 افراد نے گاڑی رکوا کر تنزیل پر فائرنگ شروع کردی جس سے وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے اور انکی بیوی فرزانہ زخمی ہوگئی جنہیں نئی دہلی کے آل انڈیا انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں داخل کرا دیا گیا جہاں انکی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔ واقعہ کے بعد این آئی اے اور یوپی پولیس کے اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور وہاں سے شواہد بھی اکٹھے کئے گئے۔ ادھر بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ محمد تنزیل کے پراسرار قتل کے بعد پٹھانکوٹ واقعہ کے حوالے سے کی جانے والی تحقیقات کے بارے میں کئی ابہام پیدا ہوگئے ہیں جس سے ظاہر ہورہا ہے کہ کچھ عناصر پٹھانکوٹ حملے کے حوالے سے حقائق مسخ کررہے ہیں جبکہ یہ بھی کہا گیا ہے کہ پٹھانکوٹ پر حملے میں اندرونی عناصر بھی ملوث ہوسکتے ہیں جن کی آڑ میں اسکا الزام پڑوسی ملک پر لگا کر عالمی برادری کو اس حوالے سے گمراہ کرنا ہوسکتا ہے۔ حکام کے مطابق محمد تنزیل احمد کو 21 گولیاں ماری گئیں۔ بجنور تھانہ کے ایس ایچ او راج کمار کے مطابق حملے میں تنزیل کے 2 بچے محفوظ رہے۔ واقعہ کا مقدمہ درج کر کے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔ این آئی اے کے آئی جی سنجیو کمار نے افسر کے قتل کو منصوبہ بندی کے تحت حملہ قرار دیا اور بتایا کہ محمد تنزیل احمد بارڈر سکیورٹی فورس کے اسٹنٹ کمانڈنٹ تھے، انہیں ڈیپوٹیشن پر این آئی اے کے نئی دہلی سٹیشن میں افسر تعینات کیا گیا تھا۔ آئی جی این آئی اے نے معاملے کی تحقیقات کیلئے خصوصی ٹیم لکھنؤسے بجنور روانہ کردی ہے۔ واضح رہے کہ اس سے پہلے سمجھوتہ ایکسپریس پر حملے کے تفتیشی افسر ہیمنت کرکرے کو بھی قتل کردیا گیا تھا۔ دوسری جانب تنزیل کے بھائی محمد راغب نے کہا کہ تنزیل احمد انتہائی دوستانہ شخصیت کے مالک تھے، ان کی کسی بھی شخص سے کوئی مخاصمت نہیں تھی۔ دریں اثناء بھارتی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے این آئی اے افسر کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے یو پی حکومت سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔ انہوں نے وزیراعلیٰ اکھلیش یادیو کی حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہاکہ ریاستی حکومت اترپردیش میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی کو بہتر بنائے۔