قومی دفاع

بھارت کااسرائیل کےساتھ اتحاد، پاکستان اورچین کیلئےخطرہ

نیویارک (اے پی پی) بھارتی محقق اور کئی عرصہ تک بھارت کے فارن آفس میں خدمات انجام دینے والے وکرم سنجیت کا کہنا ہے کہ ایٹمی ٹیکنالوجی کے حوالے سے ہندوستان اور اسرائیل تکون مستقبل میں چین اور پاکستان کے لیے درد سر بن سکتی ہے ۔ ان کا کہنا ہے بھارت نے پاکستان اور چین الائنس کے مقابلے میں اپنا اتحادی اسرائیل کو چن لیا ہے اسکا ایک فائدہ یہ ہے کہ اسرائیل کی موثر لابی نے بھارت کو امریکہ سمیت دیگر بڑی طاقتوں کے قریب کر دیا ہے ۔ بھارت کی میزائل ٹیکنالوجی صنعت کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لیے اسرائیل کے سائنسدانوں کی ایک بڑی کھیپ بھارت میں موجود ہے اور حالیہ عرصوں کے دوران بھارت نے میزائلوں کے جتنے بھی کامیاب تجربات کیے ہیں اُن میں بھارتی سائنسدانوں کے ساتھ ساتھ اسرائیلی شہرت یافتہ سائنسدانوں کی کاوشیں کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ۔ بھارت ، اسرائیل ایرو اسپیس انڈسٹریز کے ساتھ مل کر مشترکہ طور پر میزائل ٹیکنالوجی میں بڑی کامیابی سے آگے بڑھ رہا ہے ۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ بھارت کی خواہش ہے کہ وہ پاکستان کی میزائل انڈسٹری کا مقابلہ کرنے کے لیے ہر سال ایک سو سے زائد زمین سے فضاء میں ٹارگٹ کو نشانہ بنانے والے لانگ رینج میزائل بنائے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مستقبل میں روس ، چین اور پاکستان کے بننے والے ایک نئے بلاک کے مقابلے میں امریکہ ، اسرائیل اور بھارت کا مشترکہ وینچر خطرناک سمت کی طرف جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ آئندہ ماہ امریکہ کے دورے پر آرہے ہیں وہ یہاں پر امریکی اور اسرائیلی اہم شخصیات اور لابیسٹ کے ساتھ کچھ خفیہ اور کچھ اوپن ملاقاتیں کرینگے تاکہ دنیا بھارت کو وہ مقام دے جو اُس خطے میں اُسکی تمنا اور خواہش ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیر داخلہ امریکہ ہوم لینڈ سیکورٹی مذاکرات میں بھی شرکت کرینگے اور اس موقع پر سیکورٹی سے متعلق کئی اہم معاہدوں پر دستخط بھی کرینگے ۔