قومی دفاع

دہشت گردوں کے خاتمے کیلئے زندگی وقف کرتا ہوں درندوں کو کہیں بناہ نہیں ملے گی :شہباز شریف

لاہور:(اے پی پی)وزیر اعلی شہباز شریف نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے ناسور کے خاتمے کے لئے پوری قوم کو متحد ہو کر جنگ لڑنا ہو گی، دہشت گردوں کے ساتھ معصوم شہریوں، عورتوں اور بچوں کو نشانہ بنانے اور بزدلوں کا ساتھ دینے والے بھی عبرتناک انجام کے مستحق ہیں اور انہیں کوئی بھی رعایت نہیں دی جا سکتی۔ ہم دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو ختم کر کے دم لیں گے اور اپنی بھرپور صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے دشمن کو شکست سے دوچار کریں گے۔ پولیس کے شیر جوان دہشت گردوں کو جہنم واصل کرنے کے لئے اپنی جان لڑا دیں اور ان پر ٹوٹ پڑیںاور وطن عزیز کو ان دہشت گردوں سے ہمیشہ کے لئے پاک کر دیں۔ آج ہم سب ملکر عہد کرتے ہیں کہ ان بزدل درندوں کا آخری سانس تک تعاقب کریں گے اور ہم سب ملکر ان کا تعاقب کریں گے اور ان پر زمین تنگ کر دی جائے گی۔ ان وحشی درندوں کو کہیں پناہ نہیں ملے گی۔ اس عہد میں آپ کو میرا ساتھ دینا ہے اور ہم ملکر مٹی کا یہ قرض بہت جلد چکائیںگے اور میری زندگی کی ہر چیز اس مشن کے لئے وقف ہو گی۔ وہ ایلیٹ پولیس ٹریننگ سکول بیدیاں میں پولیس دربار سے خطاب کررہے تھے۔ وزیر اعلی نے پولیس دربار کے شرکاء سے حلف لیتے ہوئے کہا ’’میں اللہ تعالیٰ کی رضا کے لئے اپنے شہریوں کی حفاظت کے لئے تمام تر صلاحیت اور ہمت صرف کرنے کا وعدہ کرتاہوں۔ میں وعدہ کرتاہوں کہ میں اپنی زندگی کو قوم کی بہنوں ‘ بیٹیوں‘ بھائیوں کی حفاظت کے لئے وقف کرتا ہوں۔‘‘ اللہ تعالیٰ مجھے اپنے عزم کو پورا کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ تمام شرکاء نے وزیر اعلی کے ساتھ حلف اٹھایا۔ شہباز شریف نے کہا کہ میں نے لاہور کے آباد اور خوشیوں سے مہکتے گلشن اقبال کو اپنے آنکھوں سے اجڑے ہوئے دیکھا ہے۔ وہ منظر میں الفاظ میں بیان نہیں کر سکتا۔ یہ کیسے درندے ہیں جو معصوم کلیوں کو روندنے سے باز نہیں آتے- معصوم شہریوں کو نشانہ بنانے والے یہ دہشت گرد انسان کہلانے کے بھی حقدار نہیں ہیں۔ جذبات سے بوجھل دل سے اس تقریب میں شرکت کے لئے حاضر ہوا ہوں۔ میں نے اپنے بچوں کی جلی ہوئی لاشیں دیکھی ہیں۔ میں نے اپنی بہنوں کو بچھڑنے والوں کے لئے بلکتے دیکھا ہے۔ کیا انسان درندوں سے بھی بدتر ہے؟ درندے بھی اپنے جیسوںکو نشانہ نہیں بناتے۔ یہ کیسے لوگ ہیں جو معصوم کلیوں کو روندنے سے باز نہیں آتے؟ چھپ کر بچوں کو نشانہ بنانے والے کیا انسان کہلانے کے حق دار ہیں۔ آج بھی گلشن اقبال پارک کی فضاء سوگوار ہے۔ میں خاک و خون سے آلودہ اپنے بچوں کے لاشے تصور میں لاتا ہوں تو میرا خون کھول اٹھتا ہے۔ میں ان درندوں کو کبھی معاف نہیں کر سکتا۔ آخری سانس تک ان کا پیچھا کرنے کا عزم کرتا ہوں۔ میرے نوجوانوں نے میرا ساتھ دینا ہے۔ ہم ان وحشیوں کو اپنے معصوم بچوں تک نہیں پہنچنے دیں گے۔ اب ہم انہیں ان کے ٹھکانوں میں گھس کر ماریں گے۔ اب قرض اتارنے کا وقت آن پہنچا ہے اور پاک دھرتی کی پکار بھی یہی ہے۔ وطن عزیز کئی دہائیوں سے دہشت گردی کی آگ میں جل رہا ہے۔ دہشت گردی کے خلاف اس جنگ میں عوام کا لہو بھی شامل ہے۔ ہماری بہادر افواج نے بے جگری سے لڑتے ہوئے ظالم درندوں کو مار بھگایا ہے۔ ضرب عضب میں دہشت گردوں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا گیا ہے۔ ہزاروں پاکستانی جام شہاد ت نوش کر چکے ہیں لیکن دہشت گردی کے خلاف عزم میں کوئی کمی نہیں آئی۔ یہ ہماری نسلوں اور ہماری سلامتی کی جنگ ہے۔ یہ انسانیت اور درندگی کا معرکہ ہے۔ قائد اور اقبال کی فکر کو بچانے کی جنگ ہے۔ یہ دین اسلام کی جنگ ہے کیونکہ نبی اکرمﷺ کا فرمان ہے کہ جس نے ایک انسان کو قتل کیا اس نے پوری انسانیت کا قتل کیا۔ دہشت گرد سن لیں ان پر پہاڑ اور پگڈنڈیاں تنگ پڑ گئی ہیں۔ اسی طرح ہم انہیں اپنے گلشن کو اجاڑنے نہیں دیں گے۔ یہ میرا بھی عز م ہے اور قوم کا بھی۔ قلم کا لفظ اور کیمرے کا زاویہ کسی درندے کی تشہیر کا سبب نہیں بننا چاہیے۔ میڈیا اتحاد، یگانگت، یکسوئی اور امید کے چراغ جلاتا ہے۔ تاریخ کے اس اہم موڑ پربھی میڈیا پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ علاوہ ازیں شہباز شریف کی زیر صدارت ایلیٹ پولیس ٹریننگ سکول بیدیاں میں پنجاب کابینہ کا خصوصی اجلاس جس میں دہشت گردی کے خاتمے کے بھرپور عزم کا اعادہ کیا گیا اورسانحہ گلشن اقبال پارک کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی-اجلاس میں دھماکے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے درجات کی بلندی کیلئے دعا کی گئی جبکہ مسیحی برادری سے تعلق رکھنے والے جاں بحق افراد کے لئے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔ شہباز شریف نے کہا کہ ملک کی بقاء دہشت گردی کے خاتمے میں مضمر ہے اور ہم پوری قوت سے اس لعنت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے۔ اس مقصد کے لئے جو کچھ بھی بن پڑا میں وہ سب کچھ کروں گا، قوم کو دہشت گردی سے نجات دلانے اور ملک کو امن کا گہوارہ بنانا ایک چیلنج کی حیثیت رکھتا ہے اور میں اس چیلنج سے نمٹنے کے لئے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹوں گا۔ شہباز شریف نے سینئر صحافی پرویز بشیر کے بھائی ندیم بشیر اور بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے ادارہ اقبال برائے تحقیق مکالمہ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر اور ممتاز محقق و دانشور ڈاکٹر ممتاز احمد کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔