قومی دفاع

ضرب عضب کا آخری مرحلہ :252 دہشت گرد ہلاک وزیرستان اور دوسرے قبائلی علاقوں میں حکومتی رٹ بحال کردی:فوجی ترجمان

اسلام آباد :(آئی این پی)آپریشن ضرب عضب کے آغاز سے اب تک فوج نے 4304 مربع کلومیٹر علاقہ کلیئر کرالیا۔ اس علاقہ سے لیکر فاٹا کے تمام دوردراز علاقوں میں حکومتی رٹ عملداری بحال کردی گئی۔ وادی شوال میں 9 ہزار فٹ بلند چوٹیاں تک دہشت گردوں سے خالی کرا لی گئی ہیں۔ آئی ایس پی آر کے بیان میں کہا گیا ہے کہ جن علاقوں کو کلیئر کرایا گیا۔ ان میں شوال کا 640 مربع کلومیٹر علاقہ اور مگروٹائی کے علاقہ بھی شامل ہیں جو دہشت گردوں کے گڑھ سمجھے جاتے تھے۔ اسکے علاوہ دہشت گردوں کے مضبوط گڑھ سمجھے جانے والے علاقوں مانا‘ گرباز‘ لٹاکا‘ انزر کاس اور مگروٹائی کو بھی کلیئر کروا لیا گیا۔ ضرب عضب کے آخری مرحلے میں 252 دہشت گرد ہلاک اور 160 شدید زخمی ہوئے جبکہ شوال میں میں 8 فوجی شہید جبکہ 39 زخمی ہوئے۔ پاک افغان سرحد کے قریب آخری علاقے کو کلیئر کرنے کیلثے لڑائی جاری ہے۔ دہشت گردوں کے کئی ٹھکانے تباہ کر دیئے گئے اور بھاری اسلحہ اور دھماکہ خیز مواد برآمد کیا گیا۔ آپریشن کے آغاز کے بعد سے نقل مکانی کرنے والے کئی افراد کے بارے میں کہا گیا ہے کہ 33012 خاندان جو نقل مکانی کرنیوالوں کا 36 فیصد بنتا ہے‘ اپنے گھروں کو واپس جاچکے۔ 94 فیصد ترقیاتی کام بھی مکمل ہو چکے ہیں جبکہ تیسرے مرحلہ میں 153 منصوبے زیرتکمیل ہیں۔ وادی شوال میں سرے سے ذرائع مواصلات موجود نہیں تھے۔ فوج نے دوران جنگ اس علاقہ میں ڈیڑھ سو کلومیٹر طویل سڑک تعمیر کی۔ شوال کے پہاڑ برف سے ڈھکے ہوئے ہیں۔ مناظر بے حد دھندلے ہیں۔ فوج نے دہشت گردوں کو مار بھگایا ہے۔ این این آئی کے مطابق پاک فوج کا کہنا ہے کہ شمالی وزیرستان اور فاٹا کے دور دراز علاقوں میں حکومت کی رٹ بحال کراتے ہوئے 4304 مربع کلومیٹر علاقہ اور نو ہزار فٹ سے بلند تمام چوٹیاں دہشت گردوں سے کلیئر کرا لیں۔ آپریشن کا آخری مرحلہ فوری 2016ء میں شروع کیا گیا۔ بیان کے مطابق پہلے سے منظور شدہ ماسٹر پلان کی روشنی میں چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف کی طرف سے شمالی اور جنوبی وزیرستان میں انفراسٹرکچر کے منصوبوں پر پیشرفت کا جائرہ لیا گیا۔