قومی دفاع

عالمی سطح پرجوہری ہتھیاروں کی تعداد میں کمی آئی:انٹرنیشنل پیس ریسرچ

اسٹاک ہوم(آئی این پی)سویڈن کے جوہری تحقیق کے تھنک ٹینک نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ عالمی سطح پر جوہری ہتھیاروں کی تعداد میں کمی آئی ہے ،9 جوہری ریاستوں کے پاس 2015میں15850جوہری ہتھیار تھے جن میں سے455ہتھیاروں کی کمی کے ساتھ اس وقت یہ تعداد15395 ہوگئے ہیں،بھارت اور پاکستان دونوں اپنے ایٹمی ہتھیاروں کے ء ذخائر اور میزائل ترسیل کی صلاحیتوں کو بڑھا رہے ہیں،پاکستان کے جوہری ہتھیاروں کی تعداد100سے130، بھارت کے جوہری ہتھیاروں کی تعداد100سے120کے درمیان ہے۔غیر ملکی میڈیاکے مطابق سویڈن کے جوہری تحقیق کے تھنک ٹینک ا سٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹیٹیوٹ کا کہنا ہے کہ عالمی سطح پر جوہری ہتھیاروں کی تعداد میں کمی توآئی ہے مگر ان کو جدید بنانے پر بھاری سرمایہ خرچ کیا جا رہا ہے۔رپورٹ کے مطابق دنیا میں ایٹمی ہتھیاروں کی مجموعی تعداد 15395 میں سے تقریبا 4120 ہتھیار حملے کے لئے تیار حالت میں ہیں جبکہ 11275دیگر جوہری ہتھیار ہیں۔ 9 جوہری طاقتوں میں امریکا، روس،برطانیہ ، فرانس ، چین ، بھارت ،پاکستان، اسرائیل اور شمالی کوریا شامل ہیں ۔پاکستان کے جوہری ہتھیاروں کی تعداد100سے130اور بھارت کے جوہری ہتھیاروں کی تعداد100سے120کے درمیان ہے۔بھارت نے 1974جبکہ پاکستان نے1998میں پہلے جوہری تجربات کیے۔ادارے نے جوہری طاقتوں کے پاس ایٹمی اسلحے کے سالانہ اعداد وشمار جاری کرتے ہوئے موجودہ رجحانات اور پیش رفت پر روشنی ڈالی ہے۔ ڈیٹا ظاہر کرتا ہے کہ دنیا میں ایٹمی ہتھیاروں کی مجموعی تعداد میں کمی جاری ہے لیکن کوئی بھی جوہری طاقت مستقبل میں اپنے جوہری اسلحے کو ترک کرنے کے لئے تیار نہیں۔دنیا کے مجموعی ایٹمی ہتھیاروں میں امریکا اور روس 93 فیصد حصے کے مالک ہیں – دونوں ممالک کی کوششوں کی وجہ سے ہتھیاروں میں کمی آئی ہے۔ دیگر ملکوں کے پاس ایٹمی ہتھیاروں کی تعداد امریکا اور روس کے مقابلے میں قدرے کم ہے۔چین آہستہ آہستہ اپنی جوہری طاقت میں اضافہ کررہا ہے۔ بھارت اور پاکستان دونوں اپنے ایٹمی ہتھیاروں کے ء ذخائر اور میزائل ترسیل کی صلاحیتوں کو بڑھا رہے ہیں۔ہتھیاروں کی تعداد میں جاری کمی کے باوجود جوہری تخفیف اسلحہ میں حقیقی پیش رفت کے امکانات مایوس کن ہیں۔تمام جوہری ہتھیاروں کی حامل ریاستیں اپنی قومی سلامتی کی حکمت عملی کی بنیاد پر ایٹمی ڈیٹرنس کو ترجیح دیتی ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا کہ 1945 میں پہلا ایٹمی تجربہ کرنے والا ملک امریکا 7 ہزار جوہری ہتھیار کا مالک ہے جن میں 1930 وار ہیڈزمیزائلوں اور بیسز پر نصب ہیں۔1949میں پہلا ایٹمی تجربہ کرنے والاروس 7290 جوہری ہتھیاررکھتاہے جن میں سے1790 ہتھیار نصب ہیں -1952میں پہلا ایٹمی تجربہ کرنے والا برطانیہ 215جوہری ہتھیار کا ذخیرہ اپنے پاس رکھتا ہے جن میں سے120ہتھیار نصب ہیں – فرانس کے پاس 300 ایٹمی ہتھیار ہیں جن میں سے280نصب ہیں جبکہ فرانس نے اپنا پہلاایٹمی تجربہ1960میں کیا -1964 میں پہلا تجربہ کرنے والے چین کے پاس260جوہری ہتھیار ہیں۔ اسرائیل کے 80ہتھیار ہیں تاہم اس کے تجربے کا ذکر رپورٹ میں نہیں کیا گیا۔شمالی کوریا کے پاس 10جوہری ہتھیار ہے جبکہ اس نے 2006میں ایٹمی تجربہ کیا۔