قومی دفاع

مشترکہ دشمن کو شکست دینے کے لئے افغانستان کو بھی اقدامات کرنے چاہیں

راولپنڈی (ملت آن لائن + آئی این پی) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ پاکستان امن پسند ملک ہے ، خطے میں امن کی بحالی کے لئے پاک فوج کوششیں جاری رکھے گی،پاکستان افغانستان کے ساتھ مل کر امن کے لئے کام کرنے کو تیار ہے ، مشترکہ دشمن کو شکست دینے کے لئے افغانستان کو بھی اقدامات کرنے چاہیں ،پاک افغان سیکیورٹی میکنزم اہمیت کا حامل ہے،دونوں ممالک کو سیکیورٹی معاملات کو زیادہ اہمیت دینی چاہیے، سی پیک خطے کے لئے گیم چینجر ثابت ہو گا، سی پیک کو معاشی یا اقتصادی تناظر میں دیکھنے کی ضرورت ہے ۔پیر کو پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر ) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے دورہ برطانیہ کے دوران اہم ملاقاتیں کی ہیں جن میں باہمی امور سمیت علاقائی امور بھی زیر غور آئے ۔ ملاقاتوں میں افغانستان کی صورتحال پر بھی غور کیا گیا ۔ آرمی چیف نے برطانوی چیف آف جنرل سٹاف جنرل نک کارٹر ، برطانوی چیف آف ڈیفنس سٹاف سر سٹورڈ پیچ ، برطانوی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان و پاکستان اوون جنکنز اور افغانستان میں یو ایس ریزولوٹ سپورٹ مشن کے کمانڈر جنرل جان نکلسن سے ملاقات کی ۔ اس موقع پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ پاکستان امن پسند ملک ہے ۔ خطے میں امن کی بحالی کے لئے پاک فوج کوششیں جاری رکھے گی ۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن مشترکہ مفاد ہے ۔ پاکستان افغانستان کے ساتھ مل کر امن کے لئے کام کرنے کو تیار ہے ۔پاک افغان سرحد پر سیکیورٹی کے لئے دونوں ممالک کا اہم کردار ہے ۔ دونوں ممالک کو سیکیورٹی معاملات کو زیادہ اہمیت دینی چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ پاک افغان سیکیورٹی میکنزم اہمیت کا حامل ہے ۔ مشترکہ دشمن کو شکست دینے کے لئے افغانستان کو بھی اقدامات کرنے چاہیں ۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے برطانوی حکام کو سرحد کی سیکیورٹی کے حوالے سے اقدامات سے بھی آگاہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کو معاشی یا اقتصادی تناظر میں دیکھنے کی ضرورت ہے ۔ سی پیک خطے کے لئے گیم چینجر ثابت ہو گا ۔ یہ علاقائی ترقی کے لئے اہم ہے ۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے برطانوی وزارت دفاع کا دورہ بھی کیا ۔ برطانوی سی جی ایس جنرل نک کارٹر نے آرمی چیف کا استقبال کیا ۔ برطانوی لیڈر شپ اور آر ایس ایم کمانڈر نے خطے میں امن و استحکام کے لئے پاکستان اور پاک فوج کی کوششوں کو سراہا ۔ ۔۔۔(م د)