قومی دفاع

مودی کا بیان مسترد، مقبوضہ کشمیرمیں مظالم پرپردہ ڈالنے کی ناکام کوشش: دفترخارجہ

اسلام آباد (آئی این پی) ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے آزاد کشمیر کے حوالے سے بیان اقوام متحدہ کے چارٹر اور عالمی قوانین کے منافی ہے‘ بھارتی وزیراعظم کی جانب سے بلوچستان کے حوالے سے بیان اس بات کا اعتراف ہے کہ بھارت بلوچستان میں دہشت گردی اور تخریب کارانہ سرگرمیوں میں ملوث ہے‘ پاکستان نے بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بات چیت کے لئے دعوت دی لیکن اس کا سرکاری طور پر کوئی جواب نہیں آیا‘ بھارتی وزیراعظم بیان بازی کے ذریعے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور مظالم پر پردہ ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں‘ جنرل اسمبلی میں مسئلہ کشمیر اور مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم پر زور انداز میں اٹھایا جائے گا‘ سارک وزراء خزانہ کانفرنس میں بھارتی وزیر خزانہ کی شرکت کی ابھی تک تصدیق نہیں کی گئی‘ وقت آگیا ہے عالمی برادری کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کرائے۔ جمعرات کو ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں جاری مسلسل انسانی حقوق کی خلاف ورزی تشویش ناک ہے۔ اس کی مذمت کرتے ہیں اس کے نتیجہ میں 80 سے زائد لوگ شہید ہوچکے ہیں اور پیلٹ گن کے استعمال سے 100سے زائد لوگ مکمل طور پر بینائی کھو چکے ہیں‘ شہید ہونے والوں کے ورثا کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے دعا گو ہیں۔ سعودی عرب میں پھنسے ہوئے پاکستانیوں کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے وزیر برائے سمندر پار پاکستانی سعودی عرب کے دورے پر ہیں۔ انہوں نے متاثرہ پاکستانیوں کے کیمپوں کا دورہ کیا ہے اور سعودی عرب کے لیبر منسٹر سے ملاقات کی ہے۔ ان کی سعودی حکام کے ساتھ ملاقات سود مند رہی ہے اور سعودی حکام نے مسئلہ کا جلد سے جلد حل کرانے کی یقین دہانی کرائی ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم کا آزاد کشمیر کے حوالے سے بیان اقوام متحدہ کے چارٹر اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے ۔مسئلہ کشمیر چھ دہائیوں سے اقوام متحدہ کے ایجنڈا پر ہے۔ بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بات چیت کے لئے مذاکرات کی دعوت دی ۔ مذاکرات کے حوالے سے بھارت کی جانب سے کوئی جواب نہیں ملا۔بھارتی وزیراعظم کی جانب سے بلوچستان کے حوالے سے بیان اس بات کا اعتراف ہے کہ بھارت بلوچستان میں دہشت گردی اور تخریب کارانہ سرگرمیوں میں ملوث ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیر داخلہ کا بیان سفارتی آداب اور سارک کے چارٹر کی خلاف ورزی ہے۔ پاکستان سارک ممالک کے ساتھ مل کر خطہ میں تجارت کے فروغ اور خطے کی بہتری کے لئے سارک کے مقاصد کو پورا کرنے کے لئے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ 25,26اگست کو اسلام آباد میں ہونے والی سارک کانفرنس میں تمام سارک ممالک کے وزراء خزانہ کو مدعو کیا گیا ہے۔ بھارت کے وزیر خزانہ کی کانفرنس میں شرکت کے حوالے سے ابھی تک تصدیق نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے آنے والے اجلاس میں مسئلہ کشمیر پرزور انداز میں اٹھایا جائے گا اور مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا معاملہ موثر انداز میں اٹھایا جائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم کی جانب سے بلوچستان کے حوالے سے بیان دیکر بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور مظالم پر پردہ ڈالنا چاہتا ہے۔ پاکستان مقبوضہ کشمیر میں زخمیوں کے علاج کے لئے تیار ہے وزیراعظم اس حوالے سے پیشکش کرچکے ہیں عالمی برادری اس حوالے سے کردار ادا کرے مقبوضہ کشمیر میں پرامن مظاہرین کے خلاف مہلک ہتھیاروں کا استعمال ناقابل تسلیم ہے اور اس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیموں کو مقبوضہ کشمیر میں جانے پر پابندی لگا کر بھارت اپنے مظالم کو چھپا نہیں سکتا۔ یہ وقت ہے کہ عالمی برادری بھارت پر زور ڈآلے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کرائے تاکہ کشمیری عوام کو حق خود ارادیت مل سکے۔ (ن غ/ و خ)