قومی دفاع

وزیراعظم نوازشریف کےخلاف بھارت میں مقدمہ پوائنٹ اسکورنگ ہے، سرتاج

اسلام آباد:(اے پی پی) مشیرخارجہ سرتاج عزیزکا کہنا ہے کہ کشمریوں کی جدو جہد آزادی کی حمایت پروزیراعظم نوازشریف کے خلاف بھارت میں مقدمہ پوائنٹ اسکورنگ ہے۔ اسلام آباد دفترخارجہ میں میڈیا بریفنگ کے دوران مشیرخارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں کئی روز سے کرفیو نافذ کررکھا ہے ، بھارتی فوج نہتے کشمریوں پراسلحہ استعمال کررہی ہے، بھارتی فوج کی فائرنگ سے50 کشمیری شہید اورساڑھے 3 ہزارزخمی ہوچکے ہیں، بھارتی فوج کی جانب سے اسپتالوں پرآنسوگیس کی شیلنگ جاری ہے جب کہ چھرہ بندوق استعمال کرنے سے کشمیری بچے بینائی کھوچکے ہیں۔ مشیر خارجہ نے کہا کہ 8 جولائی کو کشمیری نوجوان لیڈربرہان وانی کی شہادت کےبعد حالات کشیدہ ہوئے جب کہ کرفیوکے باوجود 2 لاکھ کشمیریوں نے برہان وانی کا نمازجنازہ پڑھا۔ بھارتی فورسزنے بیشترکشمیری رہنماؤں کو نظربند کررکھا ہے جب کہ کشمیر میں انٹرینٹ سروس اورموبائل سروس کو بھی معطل کیا گیا ہے۔ سفارتی تعلقات کے حوالےسے سرتاج عزیزکا کہنا تھا کہ بھارت کےساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرنا مسئلہ کشمیر کا حل نہیں جب کہ تعلقات منقطع کرنے سے مذاکرات کا راستہ بند ہو جاتا ہے، ہمارا موقف واضح تھا کہ مذاکرات کا بنیادی مقصد کشمیرپربات کرنا ہے۔ سرتاج عزیز نے کہا کہ کشمیری جدوجہد مقامی ہے پاکستان پر الزام لگانا قابل قبول نہیں جب کہ کشمیرمیں تحریک آزادی کی حالیہ لہر کے پیچھے پاکستان کا ہاتھ ہونے کے الزامات مسترد کرتے ہیں۔ مشیرخارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ کشمیر میں بھارتی افواج کی فائرنگ کسی صورت قبول نہیں پاکستان کشمیریوں کی سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا، نہتے کشمیریوں پر بھارتی جارحیت ناقابل قبول ہے جب کہ بھارت میں پاکستانی وزیراعظم کیخلاف مقدمہ درج کرنا پوائنٹ اسکورنگ ہے، پوری دنیا نے کشمیریوں پر بھارتی جارحیت کی مذمت کی ہے جب کہ مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم سے دنیا کومزید آگاہ کریں گے۔