قومی دفاع

پاکستان اورچین کا علاقائی سلامتی؛ مل کرکام کرنےکاعزم

تاشقند (آئی این پی)صدرمملکت ممنون حسین اور چینی صدر شی جن پنگ نے اس عزم کو دہرایا کہ پاکستان اور چین علاقائی سلامتی ، خوشحالی اور عالمی امن کے لیے مل کر کام کرتے رہیں گے، دونوں ملکوں کے دوست اور دشمن مشترکہ ہیں اور وہ دہشت گردی ،انتہا پسندی اور علیحدگی پسندی کے رجحانات کے خلاف ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرتے رہیں گے۔دونوں رہنماوں کے درمیان یہ اتفاق رائے تاشقند میں ملاقات کے موقع پر سامنے آیا، اس موقع پر دونوں ملکوں کے وفود بھی موجود تھے۔ صدر مملکت کی معاونت مشیر خارجہ سرتاج عزیز ، سیکریٹری خارجہ اور دیگر اعلیٰ حکام نے کی جبکہ چینی وفدمیں وزیر خارجہ وانگ ہی وزیر تجارت گاؤ ہو چینگ اور دیگر اعلی حکام شامل تھے۔چین کے صدر شی جن پتنگ نے اس موقع پر خطے ،خاص طور،افغانستان میں امن کے لیے پاکستان کی کاوشوں کی تعریف کی۔چین کے صدر نے ایس سی کا رکن بننے کے لیے میمورنڈم آف او بلی گیشن پر دستخط پر صدر مملکت کو مبارک باد دی اور توقع ظاہر کی کہ پاکستان اس تنظیم کا رکن بن کر خطے کی ترقی کے لیے فعال کردار ادا کرے گا۔انھوں نے کہا کہ دونوں ملک اس سال اپنی دوستی کی پینسٹھ ویں سالگرہ منا رہے ہیں اس مناسبت سے باہمی تعاون میں مزید اضافہ ہوگا اور دونوں ملکوں کے درمیان اعلی سطح کے روابط مزید فروغ پائیں گے۔ دونو رہنماؤں نے دفاع اور سلامتی کے ضمن میں تعاون میں مزید اضافے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ انفرااسٹرکچر اور انرجی کے منصوبوں کی جلد تکمیل کے لیے جوائنٹ کو آپریشن کونسل کا بہتر استعمال کیا جائے۔ صدرمملکت نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے اس سلسلے میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے آپریشن ضرب عضب کامیابی سے جاری ہے جس کے تحت ترکستان اسلامی تحریک کے خلاف بھی کارروائی کی گئی ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ چین کے دشمن ہمارے دشمن ہیں اور ترکستان اسلامی تحریک کے دہشت گرد پاکستان میں پناہ نہیں لے سکیں گے۔صدرمملکت نے چین کی طرف سے حالیہ امریکی ڈرون حملے کی مذمت پرچینی صدر کاشکریہ ادا کیا۔صدر مملکت نے نیوکلیر سپلائر گروپ میں پاکستان کی شمولیت کی حمایت پر چینی صدر شی جن پنگ کا شکریہ ادا کیا۔ انھوں نے کہا کہ چین کی نیوکلیئر سپلائر گروپ کو بلاامتیاز شمولیت کی پالیسی اصولوں پر مبنی ہے۔صدرمملکت نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم میں شمولیت کی طرح نیوکلیئرگروپ میں بھی پاکستان اور بھارت کو ایک ہی وقت میں رکن بنانا چاہیے۔دونوں رہنماوں نے اس عزم کا اظہار کیاکہ پاک چین اقتصادی راہداری پر مکمل عمل درآمد ہو گا۔کیونکہ یہ راہداری علاقائی تعاون کو عملی شکل دینے کے لیے نادر موقع اور خطے کے تمام ممالک کے لیے ترقی و خوش حالی کے امکانات مہیا کرتی ہے۔دونوں رہنماؤں نے پاک چین اقتصادی راہداری کے تمام منصوبوں پر عمل درآمد کی رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا۔ اس سلسلے میں پاکستان میں مقیم چینی باشندوں کو مکمل تحفظ دیا جائے گا۔اس سلسلے میں ایک نیشنل سیکیورٹی ڈویڑن تشکیل دیا گیا ہے جو کہ اس سال اپنا کام شروع کر دے گا۔صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان اور چین علاقائی امن، ترقی اور استحکام کے لیے یکساں تصور اورموقف رکھتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان ’’ایک چین پالیسی‘‘ کی مکمل حمایت کرتا ہے اور وہ تائیوان اور تبت پر چینی موقف کی بھرپورحمایت کرتا ہے۔صدر مملکت نے کہاکہ پاکستان اور چین لازوال دوست ہیں اور پاک چین دوستی کو پاکستانی خارجہ پالیسی میں غیر معمولی اہمیت حاصل ہے۔دونوں صدور نے پاکستان اور چین کے درمیان دوستی کو دنیا کے لیے مثالی قرار دیتے ہوئے اس یقین کا اظہار کیا کہ یہ دوستی مستقبل میں نئی بلندیوں کو چھوئے گی۔