قومی دفاع

پاکستان میں داعش کو پھیلنے نہیں دیں گے، عاصم باجوہ

ملت نیوز….پاکستان میں داعش کو پھیلنے نہیں دیں گے اور داعش کی پاکستان میں گھسنے کی کوشش ناکام بنادیں گے،داعش کیلئے اشاعتی مواد اور وال چاکنگ کرنیوالوں کو گرفتار کیا گیا ہے،پاکستانی معاشرے میں دہشتگردوں اور ان کے سہولت کارون کیلئے کوئی جگہ نہیں،پاکستان میں داعش کے ماسٹر مائنڈ نے کراچی اور حیدرآباد میں 15افراد کو قتل کیا ہے،داعش کے اہم تنصیبات پر حملوں کے منصوبوں کو ناکام بنادیں گے۔انہوں نے کہا کہ کراچی آپریشن کے نتیجے میں دہشتگردی کے واقعات میں 77فیصد کمی ہوئی،ٹارگٹ کلنگ میں 94اور اغوا کی وارداتوں میں89فیصد کمی ہوئی ہے،قوم کو دہشتگردوں کے سہولت کاروں سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔عاصم باجوہ نے کہا کہ افغانستان نے پاکستان سے معافی مانگی ہے اور افغان باب دوستی کھول دیا گیا ہے،پاکستان مخالف نعرہ لگانے والا شخص برطانوی شہری ہے اور پاکستان مخالف نعرہ کسی پاکستانی کو قبول نہیں ہے،پاکستان مخالف نعرہ کسی صورت میں قابل قبول نہیں کیا جائیگا،5000کلومیٹر دور بیٹھنے والا شخص کے نعرے کی کسی نے حمایت نہیں کی کیونکہ پاکستان مخالف نعرہ لگانے والا شخص اور ملک میں ہے،ملک مخالف نعرہ لگانیوالے کیخلاف حکومتی ایکشن سامنے آرہا ہے۔انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں 537فوج کے اہلکار شہید ہوئے اور اس جنگ میں 2ہزار 272زخمی ہوئے ہیں،ہم نے اس جنگ میں 6.9ارب ڈالر کی قربانی دی،وادی شوال دہشتگردوں کی آخری جگہ تھی۔وہاں انہوں نے اپنا روزگار لگایا ہوا ہے اور ٹی ڈی پیز کی واپسی کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے‘ 66 فیصد واپس جاچکے ہیں ۔آپریشن میں 35310 راکٹس اور مارٹرز بم برآمد کئے گئے ۔ آئی ای ڈیز بنانے والی 7599 فیکٹریاں تباہ کی گئی ہیں اور 2841 بارودی سرنگیں برآمد کی گئی ہیں۔ اس سال کے آخر تک تمام ٹی ڈی پیزکو واپس بھیجنے کا منصوبہ ہے اور ملک بھر میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن شروع کئے ہیں ۔ہمیں خدشہ تھا کہ اپریشن شروع ہوگا تو یہ ملک میں پھیل جائیں گے اور پاکستان کی سرحد کے قریب افغانستان میں داعش موجود ہے۔ ٹی ٹی پی کے چھ لوگوں نے داعش میں شمولیت اختیار کی اور انٹیلی جنس آپریشن میں دہشت گردوں کے سہولت کاروں کو گرفتار کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ آنے ولے دنوں میں افغانستان اور پاکستان کے تعلقات مزید بہتر ہوں گے۔ افغانستان میں دہشت گردوں کے کیمپ موجود ہیں اور دہشت گردی کے خلاف افغانستان جتنا تعاون کرے اتنا ہی بہتر ہے۔ باہمی تعاون کے بغیر دہشت گردی پر قابو نہیں پایا جاسکتا۔ عاصم باجوہ نے کہا کہ گزشتہ دنوں بھارتی وزیراعظم نے بیان دیا تھا آپ نے اس پر عمل دیکھ لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا عہد ہے کہ پاکستان میں داعش کو پھیلنے نہیں دیں گے۔ داعش کی پاکستان میں گھسنے کی کوششیں ناکام بنائیں گے اور داعش کے لئے اشاعتی مواد اور وال چاکنگ کرنے والے افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ پاکستانی معاشرے میں دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے پاکستان میں داعش کے ماسٹر مائنڈ نے کراچی اور حیدر آباد میں پندرہ افراد کو قتل کیا عاصم باجوہ نے کہا کہ کلبھوشن یادیو کی گرفتاری کے بعد اس کے نیٹ ورک کو بھی پکڑا گیا اور اس کی گرفتاری سے بھارتی مداخلت کے مزید ثبوت سامنے آئے ہیں۔ ملک میں دہشت گردی کو کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا اور اپنی سرزمین کسی بھی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے۔ تمام ملک دہشت گردی کا شکار ہیں۔ پیرس‘ برسلز اور امریہ میں بھی دہشت گردی ہوئی ہے۔ اچھا اور برا طالبان نہیں ہے بلکہ دہشت گرد صرف دہشت گرد ہی ہے۔ دہشت گردی تو ایک عالمی فتنہ ہے۔ دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں کے بعد سرحدیں سیل کررہے ہیں اور پاکستان کو دہشت گردی میں سب سے زیادہ نقصان ہوا ہے۔ عاصم باجوہ نے کہا کہ داعش کی افغانستان میں موجودگی پر بارڈرمنیجمنٹ کر رہے ہیں،مشرق وسطیٰ سے جنم لینے والی تنظیم داعش دنیا کے مختلف ممالک میں پھیلی ہوئی ہے اور 10جنوری2015کو طالبان کے 10لوگوں نے ان کی بیعت کی تھی،داعش میں بیعت کرنے والوں کی تقریب افغانستان میں ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت کی پاکستان میں مداخلت کے ثبوت موجود ہیں ا ور بھارت پاکستان میں کھلم عام مداخلت کر رہا ہے،شمالی وزیرستان میں افغان مہاجرین کی رجسٹریشن کی جارہی ہے اور نیشنل ایکشن پلان سے کوئی بہتر پلان نہیں ہے،کراچی میں ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کرنے والے ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے اور ملزموں کی نشاندہی کیلئے ایم کیو ایم کی قیادت کو رینجرز ہیڈکوارٹر میں بلایا گیا تھا،کراچی میں معاشی سرگرمیاں بحال ہوچکی ہیں،فیصل آباد سے پکڑے گئے دہشتگرد انتہائی مطلوب تھے۔انہوں نے کہا کہ این ڈی ایس اور را کے گٹھ جوڑ کوہرفورم پر اٹھایا گیا ہے۔پنجاب میں بھی کومبنگ آپریشن جاری ہے اورپنجاب میں رینجرز کو اختیارات سے متعلق بات ہورہی ہے،نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد پوری قوم کیلئے بہتر ہوگا۔عاصم باجوہ نے کہا کہ کراچی میں ایک فون کال پر شہر بند کرادیا جاتا تھا ۔جلاؤ گھیراؤ کیا جاتا تھا اور شہر میں کئی لاشیں گر جاتی تھیں۔ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ بھارت کی بلوچستان میں مداخلت ثابت ہوچکی ہے، گرفتار بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو سے کی جانے والی تحقیقات کے نتیجے میں ’’را‘‘ کا پورا نیٹ ورک پکڑا جا چکا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بلوچستان میں حالات بدل رہے ہیں، گزشتہ دنوں بھارتی وزیراعظم نے بلوچستان سے متعلق بیان دیا تو پوری دنیا نے اس پر ردعمل بھی دیکھ لیا۔