قومی دفاع

پاکستان کی امداد حقانی نیٹ سےمشروط نہیں: اوبامہ انتظامیہ

واشنگٹن (آن لائن) اوبامہ انتظامیہ نے پاکستان کو 450 ملین امداد کی فراہمی روکنے کے کانگریسی اقدام کی شدید مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے کئی پیچیدگیاں پیدا ہوں گی غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق وائیٹ ہاؤس کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ ہم حقانی نیٹ ورک کے حوالے سے اراکین کانگریس خدشات کا اعتراف کرتے ہیں تاہم پاکستان کو امداد کی فراہمی ان خدشات سے مشروط کر دینا دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں پیچیدگیاں پیدا کرنے کے مترادف ہو گا ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ انتظامیہ کو اراکین کانگریس کی جانب سے سینٹ کی آرمڈ کمیٹی میں پیش کئے گئے بل ایچ آر 4919 کے سیکشن 1212 پر بھی سخت اعتراض ہے جو کہ پاکستان کو کولیشن سپورٹ فنڈ کی مد میں چار سو پچاس ملین ڈالر کی فراہمی کے لئے وزیر دفاع کو اس وقت تک نااہل بناتا ہے جب تک وہ کانگریس کی دفاعی کمیٹیوں کو اس سلسلے میں سرٹیفیکیٹ نہ فراہم کر دیں بیان میں کہا گیا ہے کہ انتظامیہ حقانی نیٹ ورک سے ہماری فورسز اور افغانستان میں ہمارے مفادات کو درپیش خطرات سے متعلق کمیٹی کے ساتھ اپنے خدشات ضرور شیئر کریے گی اور ہم اس گروپ کے خلاف کارروائی کے لئے پاکستان کے ساتھ بھی اعلی سطحی روابط بھی جاری رکھے ہوئے ہیں تاہم پاکستان کو امداد کی فراہمی اس نیٹ ورک کے خلاف کارروائی میں مشروط کر کے دوطرفہ تعلقات کو پیچیدہ نہیں بنا سکتے ہیں ۔