قومی دفاع

پاک بحریہ نے گوادرکیلئے سیکورٹی فورس تشکیل دے دی

گوادر (ملت+آئی این پی) چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی اور تینوں مسلح افواج کے سربراہان نے گوادر بندرگاہ کے تحفظ کے لئے پاک بحریہ کی خصوصی فورس کے قیام کا افتتاح کردیا‘ خصوصی فورس کو ٹی ایف 88کا نام دیا گیا ہے جس میں بحری جہاز‘ طیارے‘ برق رفتار میزائل بوٹس اور ڈرون بھی شامل ہونگے‘ ٹی ایف 88 گوادر بندرگاہ کا روایتی اور غیر روایتی خطرات سے تحفظ کرے گی‘ فضائی نگرانی کے لئے طیارے بھی خصوصی فورس کا حصہ ہیں۔ یہ فورس سی پیک کے تحفظ کے لئے انتہائی موثر اور معاون ثابت ہوگی‘ یہ فورس بندرگاہ‘سمندر اور گوادر کے اطراف تعینات ہوگی۔ تفصیلات کے مطابق منگل کو گوادر بندرگاہ کے تحفظ کے لئے پاک بحریہ کی ایک خصوصی فورس ٹی ایف 88 کے قیام کا افتتاح کردیا گیا جس کی تقریب گوادر میں منعقد ہوئی جس میں تینوں مسلح افواج کے سربراہان چیئرمین جوائنٹس چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل زبیرمحمود حیات‘ پاک آرمی کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ‘ پاک فضائیہ کے سربراہ ایئرمارشل سہیل امان ‘ پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل ذکاء اﷲ ‘ وزیراعلیٰ بلوچستان ثناء اﷲ زہری‘ چیئرمین گوادر پورٹ اتھارٹی دوستین خان جمالدینی‘ وفاقی وزیر میر حاصل بزنجو سمیت اعلیٰ سول و فوجی حکام نے شرکت کی۔ اس موقع پر جنرل زبیر محمود حیات نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سی پیک سے پاکستان سمیت پورے خطے کو فائدہ ہوگا۔ معیشت کا ہر شعبہ ترقی کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ میری ٹائم کو محفوظ بنانے کے لئے پاک بحریہ نے اہم کردار ادا کیا جو اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان امن کا خواہاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ توقع ہے کہ پاک بحریہ اپنی استعداد کار میں اضافہ کرتی رہے گی اور اقتصادی راہداری منصوبے کے تحفظ کو یقینی بنائے گی جبکہ وزیراعلیٰ بلوچستان ثناء اﷲ زہری نے کہا کہ ساحلی علاقوں کی حفاظت کے لئے حکومت نے نیا سکیورٹی ڈویژن تشکیل دیا ہے جو فوج کے افسروں اور جوانوں پر مشتمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ گوادر کو سیف سٹی پروجیکٹ بنانے کی منظوری دی جاچکی ہے اور اس کے لئے فنڈ بھی جاری کردیئے گئے ہیں۔ اس موقع پر چیئرمین گوادر پورٹ اتھارٹی دوستین خان جمالدینی نے کہا کہ سی پیک پاکستان سمیت پورے خطے کے لئے گیم چینجر ثابت ہوگا۔ اس سے علاقائی روابط بھی مضبوط ہونگے۔ گوادر کے مکمل فعال ہونے کے بعد تجارتی سرگرمیوں میں انتہائی تیزی آجائے گی اور اس سے بے پناہ معاشی فوائد حاصل ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملکی خوشحالی کو یقینی بنائے گی۔ اس سے 62 ملین ٹن سالانہ سامان کی تجارت ہوگی اور وسطی ایشیائی ممالک بھی اس سے مستفید ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ خطے کی سب سے بڑی بندرگاہ گوادر ہے۔ وفاقی اور صوبائی حکومت نے چین کے ساتھ مل کر علاقے کی سماجی ترقی کے لئے منصوبے شروع کئے ہیں۔ ٹاسک فورس کا قیام بندرگاہ اور بحری راستوں کی حفاظت کے لئے پاک بحریہ کے عزم کا اظہار ہے۔ جمالدینی نے کہا کہ سمندری تجارت میں اضافے کے باعث میری ٹائم سکیورٹی کا کردار اہم ہوگا۔ یاد رہے کہ سی پیک کے زمینی روٹ کی حفاظت کے لئے پہلے ہی سپیشل سکیورٹی ڈویژن قائم کیا جاچکا ہے اور اس کے ذریعے سی پیک کو محفوظ بنایا جاچکا ہے۔ (ن غ)