قومی دفاع

پاک فوج کےسپہ سالارجنرل راحیل شریف ساٹھ برس کےہوگئے

اسلام آباد (آئی این پی) پاک فوج کے سپہ سالار آرمی چیف جنرل راحیل شریف 16جون کو ساٹھ برس کے ہوگئے‘ آرمی چیف پاکستان کے مقبول ترین سپہ سالار ہیں انہیں بہادری پر نشان امتیاز اور ہلال امتیاز سے بھی نوازا گیا ہے‘ آرمی چیف کی زیرقیادت پاک فوج کے آپریشن ضرب عضب کے نتیجے میں ملک میں امن و امان کی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے جس کے باعث آرمی چیف عوام کے دلوں میں گھر کرچکے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف 16جون کو ساٹھ برس کے ہوگئے۔ راحیل شریف 16 جون 1956ء کو کوئٹہ میں پیدا ہوئے ان کے والد کا نام میجر محمد شریف تھے ۔ ان کے بڑے بھائی میجر شبیر شریف 1971 کی پاک بھارت جنگ میں شہید ہوئے اور انہیں نشان حیدر ملا۔ راحیل شریف تین بھائیوں اور دو بہنوں میں سب سے چھوٹے ہیں۔ ان کے دوسرے بھائی، ممتاز شریف، فوج میں کیپٹن تھے۔ آرمی چیف میجر راجہ عزیز بھٹی شہید کے بھانجے ہیں جنہوں نے 1965 ء کی بھارت پاکستان جنگ میں شہید ہو کر نشان حیدر حاصل کیا ۔ آرمی چیف کے دو بیٹے اور ایک بیٹی ہے۔ راحیل شریف نے گورنمنٹ کالج، لاہور سے باقاعدہ تعلیم حاصل کی اور اس کے بعد پاکستان ملٹری اکیڈمی میں داخل ہوئے۔ اکیڈمی کے 54ویں لانگ کورس کے فارغ التحصیل ہیں۔ 1976 ء میں گریجویشن کے بعد، انہوں نے فرنٹیئر فورس رجمنٹ کی چھتی بٹالین میں کمیشن حاصل کیا۔ نوجوان افسر کی حیثیت سے انہوں نے انفنٹری بریگیڈ میں گلگت میں فرائض سرانجام دئیے۔ راحیل شریف نے بطور بریگیڈیئر آزاد کشمیر اور سیالکوٹ میں دو انفنٹری بریگیڈز کی کمانڈ کی جن میں کشمیر میں چھ فرنٹیئر فورس رجمنٹ اور سیالکوٹ بارڈر پر 26 فرنٹیئر فورس رجمنٹ شامل ہیں۔ جنرل پرویز مشرف کے دور میں میجر جنرل راحیل شریف کو گیارہویں انفنٹری بریگیڈ کا کمانڈر مقرر کیا گیا۔ راحیل شریف ایک انفنٹری ڈویژن کے جنرل کمانڈنگ افسر اور پاکستان ملٹری اکیڈمی کے کمانڈنٹ رہنے کا اعزاز بھی رکھتے ہیں۔ راحیل شریف نے اکتوبر 2010 سے اکتوبر 2012 تک گوجرانوالہ کور کی قیادت کی۔ انہیں جنرل ہیڈ کوارٹرز میں انسپکٹر جنرل تربیت اور تشخیص رہنے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔ 27 نومبر 2013 کو وزیر اعظم نواز شریف نے انہیں پاکستانی فوج کا سپاہ سالار مقرر کیا۔20 دسمبر 2013 کو راحیل شریف کو نشان امتیاز(ملٹری) سے نوازا گیا۔ آرمی چیف کو ہلال امتیاز سے بھی نوازا گیا ہے۔ جنرل راحیل شریف کو سعودی عرب‘ امریکہ‘ برازیل ‘ اردن اور ترکی کے اعلیٰ فوجی اعزازات بھی مل چکے ہیں۔ آرمی چیف راحیل شریف نے جس وقت پاکستانی آرمی کی کمانڈ سنبھالی تو ملک میں امن و امان کی صورتحال انتہائی ابتر تھی ان کی زیر قیادت 15جون 2014 کو آپریشن ضرب عضب شروع کیا گیا جس سے ملک میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہوئی اور راحیل شریف ایک مقبول آرمی چیف کی حیثیت سے ابھرے۔حالیہ ایران سعودیہ کشیدگی میں وہ بھی ملکی وزیر اعظم میاں نواز شریف کے ساتھ دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگے کم کرنے کیلئے دورے پر تھے۔ آرمی چیف کے عہدے کی مدت نومبر 2016 میں ختم ہوجائے گی ۔ (ن غ/ا ر)