قومی دفاع

پٹھان کوٹ واقعہ سے متعلق سنسنی خیز انکشافات سامنے آگئے

اسلام آباد: (اے پی پی)پاکستان کی تحقیقاتی ٹیم نے پٹھان کوٹ سے متعلق فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ تیار کرلی، رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پٹھان کوٹ واقعہ جس وقت ہوا اس رات ائیربیس پر نصب لائٹس خراب تھیں، کم وقت دئیے جانے کی وجہ سے حملے کی نوعیت کا اندازہ نہیں لگایا جاسکا۔ پٹھان کوٹ ائیر بیس پر حملے کی تحقیقات کیلئے پاکستانی ٹیم نے ائربیس کا مختصر دورہ کیا تھا۔دورے میں ٹیم نے بھارتی سیکیورٹی ایجنسیز حکام سے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔ تحقیقاتی کمیٹی نے پٹھان کوٹ سے متعلق فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ تیار کرلی،رپورٹ میں کہا گیا ہے پاکستانی تحقیقاتی ٹیم کو شواہد تک مکمل رسائی نہیں دی گئی۔دہشتگردوں کے پاکستان سے بھارت میں داخل ہونے کے شواہد بھی فراہم نہیں کئے گئے، رپورٹ کے مطابق تحقیقاتی ٹیم کو مین گیٹ سے داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی۔ پٹھان کوٹ ائربیس کے ایک مخصوص گیٹ سے تحقیقاتی ٹیم کو داخل کیا گیا،تحقیقاتی ٹیم ایک گھنٹے تک ائربیس میں موجود رہی،ائیربیس میں تحقیقاتی ٹیم کی نقل و حرکت کو محدود رکھا گیا،نقل و حرکت کے دوران را کے ایجنٹ ٹیم کا تعاقب کرتے رہے۔ پٹھان کوٹ حملہ جس وقت ہوا اس رات ائربیس پر لائٹس خراب تھیں،کم وقت دئیے جانے کی وجہ سے حملے کی نوعیت کا اندازہ نہیں لگایا جاسکا۔ تحقیقاتی ٹیم کی قیادت ایڈیشنل آئی جی رائے محمد طاہر نے کی تھی، ٹیم میں ڈی آئی جی محمد اعظم ارشد، لیفٹیننٹ کرنل تنویر ارشد، لیفٹیننٹ کرنل عرفان مرزا اور انسپکٹر شاہد تنویر شامل ہیں۔