قومی دفاع

ہمارے تحمل کو کمزوری سمجھنا بھارت کے لئے خطرناک ہوگا: راحیل شریف

راولپنڈی (ملت + اے پی پی) سبکدوش ہونے والے بری فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے بھارت پر واضح کیا ہے کہ ہماری تحمل کی پالیسی کو کمزوری سمجھنا خود بھارت کے لئے خطر نا ک ہوگا ‘جنوبی ایشیاء میں دیر پا امن اور ترقی مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر ممکن نہیں ہے ‘اندرونی اور بیرونی خطرات سے نمٹنے کیلئے کرپشن اور انتہا پسندی کا خاتمہ ضرری ہے ‘ چین پاکستان اقتصادی راہداری(سی پیک) پاکستان ‘چین ‘وسطی ایشیاء اور دیگر ممالک کے باہمی تعاون خوشحالی کو فروغ ملے گا‘سی پیک کا سفر شروع ہوگیا ہے اس سفر کو کوئی نہیں روک سکتا‘سی پیک دشمن کی کوششیں کرنے والے بھی سی پیک کی کامیابیوں کے ثمرات میں شامل ہوجائیں‘افغانستان میں پائیدار امن کے لئے ہماری مخلصانہ اور سجنیدہ کوششوں کو یاد رکھا جائے اور سیاسی مفاہمت کے ذریعے افغانستان میں قیام امن کے لئے کوششیں کیں جائیں‘ سکیورٹی کے پیچیدہ حالات ‘درپیش چیلنجز ابھی ختم نہیں ہوئے ‘حالیہ سالوں کی کامیابیوں کے استحکام کے لئے شہداء کی قربانیوں کو کسی صورت بھولا نہ جائے ‘ قوم اور ادارے یکسو ہو کر صورتحال سے نمٹیں ۔وہ منگل کوراولپنڈی میں مدت ملازمت مکمل کرنے کے بعد کمان تبدیلی کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق ،وزیر دفاع خواجہ آصف ‘وزیر سیفرون لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ ‘وزیر مملکت اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب ،مشیر قومی سلامتی امور لیفیٹننٹ جنرل (ر) ناصر جنجوعہ ،چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل زبیر حیات کے علاوہ اراکین پارلیمنٹ ‘اعلیٰ سول و فوجی حکام ،غیر ملکی مندوبین ‘قومی و بین الاقوامی زرائع ابلاغ کی کثیر تعداد موجود تھی ۔جنرل راحیل شریف نے اپنے خطاب میں کہا کہ بطور آرمی چیف میں نے قومی مفادات کو مد نظر رکھا‘اپنی اور فوج کی توانائی مثبت انداز میں صرف کی ‘اس دوران قوم کا مکمل تعاون حاصل رہا جس پر قوم اور پاک فوج کا شکر گذار ہوں ۔انہوں نے کہا کہ پاک فوج کے ساتھ ملک و ملت کا مضبوط رشتہ رہا اور امید ہے کہ مستقبل میں مزید مستحکم ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ پاک فوج ہمیشہ قوم کے اعتماد پر پورا اترے گی ۔انہوں نے کہا کہ پاک فوج کی کامیابیوں میں ایف سی ‘رینجرز ‘ پولیس ‘لیویز اور دیگر سکیورٹی فورسز کی قربانیاں بھی شامل ۔انہوں نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب میں حاصل کی گئی کامیابیاں اعلی مثالی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ مادروطن کے دفاع کے لئے پاک فوج کے ساتھ ساتھ شہریوں ‘خواتین ‘بچوں اور بزرگوں نے بھی قربانیان دیں ‘ہم شہداء کو خراج عقیدت اور سلام پیش کرتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ وطن عزیز کے خلاف کوئی نا پاک عزائم کامیاب نہیں ہونے دیں گے ‘ملک کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنا دیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف بے مثال کامیابیاں حاصل کیں ہیں ‘بلوچستان اور کراچی میں قیام امن ‘آپریشن ضرب عضب کی کامیابیوں کے ثمرات واضح نظر آرہے ہیں ۔انہوں نے وفاق اور صوبائی حکومتوں ‘سیاسی قیادت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہماری کامیاب کوششیں ان سب کی شمولیت سے مکمل ہوئیں ‘مجھے اس بات کی بھی خوشی ہے کہ ہماری ان تمام کوششوں کو رائے عامہ کا بھی مکمل اعتماد رہا ‘قومی اتفاق رائے میں میڈیا کے مثبت کردار پر صحافتی حلقوں کا شکر گذار ہوں ۔انہوں نے کہا کہ ایئر فورس اور پاکستان نیوی کا بھی شکر گذار ہوں ‘ہماری کامیابیوں میں ان کا تعاون بھی رہا ‘مسلح افواج کے باہمی روابط ‘تعاون ہمارا بیش قیمت اثا ثہ ہے جس پرہمیں ر فخر ہے ۔انہوں نے کہا کہ سکیورٹی کے پیچیدہ حالات ‘درپیش چینلجز ابھی ختم نہیں ہوئے ‘حالیہ سالوں کی کامیابیوں کے استحکام کے لئے شہداء کی قربانیوں کو کسی صورت نہ بھلایا جائے‘ قوم اور ادارے یکسو ہو کر صورتحال سے نمٹیں ‘اندرونی و بیرونی خطرات سے نمٹنے کے لئے کرپشن اور انتہا پسندی کا خاتمہ ضروری ہے ‘قومی ایکشن پلان پر اسکی رو ح کے مطابق عمل درآمد یقینی بنایا جائے ۔انہوں نے کہا کہ مکمل امن کے حصول کے لئے ہمارا سفر جاری ہے ‘ہماری منزل دور نہیں ہے ‘اندرونی و بیرونی خطرات کے مکمل سدباب تک مصروف عمل رہیں گے ۔انہوں نے کہا کہ بدقستمی سے حالیہ مہینوں میں بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے کے اندر ریاستی دہشت گردی اور جارحیت کا سہارا لینا شروع کیا ہے جس سے خطے کا امن خطرے میں پڑ گیا ہے ‘بھارت پر واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ پاکستان کی تحمل کی پالیسی کو کمزوری سمجھنا خود بھارت کے لئے خطرناک ہے ۔انہوں نے کہا کہ جنوبی ایشیاء میں دیر پا امن اور ترقی کے لئے مسئلہ کشمیر کا حل ضروری ہے ‘اس کے لئے عالمی برادری کو خصوصی توجہ دینا ہوگی ۔جنرل راحیل شریف نے کہا کہ ہم نے افغانستان میں قیام امن کے لئے سنجیدہ اور مخلصانہ کوشیشں کیں ہیں ‘افغانستان میں امن کے قیام کے لئے لازم ہے کہ سیاسی مفاہمت کے لئے کام کیا جائے‘امن کے لئے ہماری کوششوں اور خلوص کودنیا بھر نے سراہا ہے ہم اس پر عالمی برادری کے شکرگذار ہیں ۔انہوں نے کہا کہ خطے میں امن اور خوشحالی کی ضمانت سی پیک ہے ‘ یہ منصوبہ چین ‘پاکستان ‘وسطی ایشیاء اور دیگر ممالک کے باہمی تعاون اور خوشحالی کو فروغ دیگا ‘گوادر سے پہلے قافلے کی روانگی اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ یہ سفر رکنے والا نہیں ہے ‘وقت آگیا ہے کہ سی پیک کی دشمنی میں کوششیں کرنے والے بھی اس کی کامیابی کے ثمرات میں شامل ہوجائیں۔انہوں نے نوجوانوں کو پاکستان کا روشن مستقبل قرار دیتے ہوئے کہا کہ نوجوان آگے بڑھیں اور ملکی خوشحالی کے سفر میں مثبت کردار ادا کرتے ہوئے اس مشن کو آگے بڑھائیں ۔جنرل راحیل شریف نے کہا کہ آج پاک فوج سے رخصت ہوتے ہوئے مجھے فخر ہے کہ میری زندگی ایک عظیم مقصد کے لئے صرف ہوئی ہے ‘اس ادارے کا مستقبل روشن اور تابناک ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم اداروں کے استحکام پر یقین رکھتے ہیں ‘اس ضمن میں ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ تمام ادارے ملکر ملکی سلامتی اور استحکام کے لئے کام کریں ‘پا ک فوج مضبوط اور اعلی روایات کی حامل ہے ‘کمانڈ کی تبدیلی اعلی اقدار کے تسلسل کی علامت ہے ‘پاک فوج خوش قستمی سے اعلی پیشہ وارانہ مہارت اور مضبوط قوت فیصلہ کی حامل ہے۔انہوں نے کہا کہ پاک فوج اعلی پیشہ وارانہ معیار کو ہر طور پر برقرار ‘قربانی کی روایات اور جذبے کے ساتھ وطن کی خدمت مقدم رکھے گی ‘صلاحیتوں پر مکمل اعتماد ‘اللہ کی نصرت پر یقین ہے ‘انشاء اللہ فتح و کامرانی ہمارا مقدر بنے گی ۔