سرخیاں، متن اور تازہ غزل…ظفر اقبال
انصاف کے لئے لوگوں کے بال سفید
ہو گئے، صرف ن لیگ نشانہ: نواز شریف
مستقل نااہل اور سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ ”انصاف کیلئے لوگوں کے بال سفید ہو گئے، صرف ن لیگ نشانے پر ہے‘‘ اگرچہ جھڑنے کی بجائے بالوں کا سفید ہو جانا کہیں بہتر ہے بہرحال سفید بالوں والے یا تو بال ڈائی کروالیں اور اگر یہ خرچہ برداشت نہیں کر سکتے تو ٹنڈ کروالیں جبکہ نواز لیگ نشانے پر ہے حالانکہ میں نے سب سے زیادہ خدمت جمع کی ہے جس سے کچھ اداروں کے پیٹ میں مروڑ اٹھ رہے ہیں۔ انہیں چاہئے کہ پھکی استعمال کریں جو انہیں میں مہیا کر سکتا ہوں جو لکڑ ہضم پتھر ہضم قسم کی ہاضم بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ”جیل گیا تو بھی کردار ادا کروں گا‘‘ اور سب سے پہلے دیگر قیدیوں کی طرح چکی پیسنے اور بان بننے کا کام سیکھوں گا تاکہ فراغت کے دنوں میں جب سب کچھ واپس دھرا لیا جائے گا روزگار کی کوئی صورت فراہم ہو سکے۔ انہوں نے کہ کہ ”نااہلی کا فیصلہ پارلیمنٹ کو کرنا تھا ‘‘جو کہ ہرگز نہ کرتی کیونکہ اس نے ایسا کبھی کیا ہی نہیں۔ آپ اگلے روز سرگودھا میں خطاب کر رہے تھے۔
ایسا نظام لائیں گے جہاں چھابڑی والے
کے بچے بھی ترقی کریں گے: عمران خان
پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے کہا ہے کہ ”ایسا نظام لائیں گے جہاں چھابڑی والے کے بچے بھی ترقی کریں‘‘ تاہم سوال یہ ہے کہ اگر ان کے بچے ترقی کر گئے تو چھابڑی کہیں ہمیں ہی نہ لگانی پڑ جائے۔ اس لئے یہ کام سوچ سمجھ کر ہی کرنے والا ہے۔ اول تو چھابڑی والے کا بچہ کہاں تک ترقی کر سکتا ہے۔ زیادہ سے زیادہ وہ ٹھیلہ لگالے گا جس سے ہماری صحت پر کیا اثر پڑے گا۔ تاہم اس کے لئے استخارہ کرنا پڑے گا جبکہ گھریلو ماحول کا تقاضا بھی یہی ہے ، ماشا اللہ، انہوں نے کہا کہ” حکمرانوں کی غلطیوں سے ہم پیچھے رہ گئے ‘‘ اور وہ خود آگے نکل گئے چنانچہ ہم بھی اسی قسم کی غلطیاں کریں گے تاکہ آگے نکل سکیں کیونکہ آگے نکلنے کا حق ہر کسی کو حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی میں شمولیت کرنے والوں کی لائنیں لگی ہیں۔ اگرچہ پارٹی سے نکلنے والوں کی بھی لائنیں لگنی شروع ہو گئی ہیں لیکن وہ لائنیں تسلی بخش حد تک چھوٹی ہیں جبکہ اس میں بھی بہتری کی بشارت ملی ہے۔ آپ اگلے روز پشاور میں مختلف تقاریب سے خطاب کر رہے تھے۔
کسی انسان کے آگے نہیں جھکیں گے، بدلہ
لینے کا وقت آگیا ہے: شہباز شریف
خادم اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ ”کسی کے آگے نہیں جھکیں گے، بدلہ لینے کا وقت آگیا ہے‘‘ اور یہ بیان بھی بھائی صاحب کی پرزور فرمائش پر دے رہا ہوں جو ناراض ہیں کہ ان کے بیانیہ کو آگے نہیں بڑھایا جا رہا حالانکہ ان کا بیانیہ پہلے ہی بہت پیچھے جا چکا ہے اور خواجہ صاحب کی فراغت پر تو اور بھی پیچھے چلا گیا ہے بلکہ اب انہیں چودھری احسن اقبال کی فکر پڑ گئی ہے لہٰذا اب ان سے یہی کہا جا سکتا ہے کہ ہور چوپو! اور جہاں تک بدلہ لینے کا تعلق ہے تو مجھے خود معلوم نہیں کہ کس سے اور کس طرح بدلہ لینا ہے بلکہ اگر سچ پوچھیں تو بھائی صاحب اپنے ساتھ ساتھ میری بیڑیوں میں بھی وٹے ڈال رہے ہیں۔ خدا انہیں ہدایت دے جو بظاہر انہیں کبھی نہیں آتی۔ انہوں نے کہا کہ ”ہم نے عوام کی بے لوث خدمت کی ہے ‘‘ اور بے لوث کرنے سے ان کی یہ حالت ہو گئی ہے تو بالوث کرنے سے ان کا جو حشر ہوتا اس کا صرف اندازہ ہی لگایا جا سکتا ہے۔ آپ اگلے روز کاہنہ ہسپتال کی افتتاحی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔
کل مینار پاکستان پر جگہ نہیں بچے گی: پرویز خٹک
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ ”کل مینار پاکستان پر جگہ نہیں بچے گی‘‘ اس لئے کارکن آرام سے گھروں میں بیٹھے رہیں، دھکم پیل میں ہڈیاں تڑوانے کا کیا فائدہ ہے اور یہ میں بروقت آگاہ کر رہا ہوں۔انہوں نے کہا کہ ”پی ٹی آئی میرٹ پر ٹکٹیں دے گی‘‘ اور یہ جو باہر سے آنے والوں کی لائنیں لگی ہوئی ہیں انہیں بھی تو اکاموڈیٹ کرنا پڑے گا کہ آخر اخلاق بھی کوئی چیز ہے ، لہٰذا پرچی سسٹم سے کام لینا پڑے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ”کاش حکمرانوں کو معلوم ہوتا کہ عوام کے مسائل کیا ہیں ‘‘ کم از کم وہ ہم سے ہی پوچھ لیتے اور ہم عوام سے پوچھ کر انہیں بتا دیتے۔ آپ اگلے روز سبزہ زار میں پارٹی کے کیمپ سے خطاب کر رہے تھے۔
اور اب حسب معمول تازہ غزل:
شہر میں اس کا نام چلتا ہے
ساتھ اپنا بھی کام چلتا ہے
رات بھر خواب کے کناروں پر
میرا ماہ تمام چلتا ہے
کام تیرے نیاز مندوں کا
صبح رکتا تو شام چلتا ہے
حسن تو بھر رہا ہے فراٹے
عشق ہی سست گام چلتا ہے
جھوٹ کی قدر کیجئے، صاحب
کہ یہ سکہ تو عام چلتا ہے
سبھی فرقے نکالتے ہیں جلوس
یہ تماشہ مدام چلتا ہے
ہر کوئی منتظم ہے اپنی جگہ
اس طرح بھی نظام چلتا ہے
دین و دنیا ہیں دونوں ہم آہنگ
سب حلال و حرام چلتا ہے
یاوہ گوئی ہی اصل شے ہے، ظفرؔ
یہی طرز کلام چلتا ہے
آج کا مطلع
ویسے ہی کام ہیں ابھی آگے پڑے ہوئے
یوں ہی نہیں ہم آپ کے پیچھے پڑے ہوئے