سرخیاں، متن اور شعر و شاعری…..ظفر اقبال
مجھے جیل بھجوانے کی سر توڑ کوشش ہو رہی ہے: نواز شریف
سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ ”مجھے جیل بھیجنے کی سر توڑ کوشش ہو رہی ہے‘‘ حالانکہ اس کا آسان ترین طریقہ یہ تھا کہ مقدمات کی سماعت مکمل کی جائے، اس میں سر توڑ کوشش کرنے کی کیا ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ”لوٹ مار کرنے والے گھروں میں بیٹھے ہیں‘‘ جبکہ مجھے گھر میں بٹھایا گیا ہے۔ میں اپنے آپ نہیں بیٹھا اور یہی طعنہ دینے کے لئے مجھے گھر بٹھایا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ”گیدڑ شیروں کا مقابلہ نہیں کر سکتے‘‘۔ جب تک کہ انہیں شیروں کی اصلیت معلوم نہیں ہو جاتی کہ یہ کاغذی شیر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ” کیس کا فیصلہ ہونے دیں، پھر نیب کو دیکھیں گے‘‘ جو کہ جیل سے کافی مختلف نظر آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ”’ نیب کو ہمارے خلاف ثبوت نہیں مل رہے‘‘ حالانکہ جو ثبوت اس نے پیش کر دیئے ہیں مجھے جیل بھیجنے کے لئے وہی کافی ہیں، اس قدر تردد کرنے کی کیا ضرورت ہے، ہیں جی؟ آپ اگلے روز جہلم میں جلسے سے خطاب کر رہے تھے۔
نواز شریف اور عمران خان سرمائے کیلئے
سیاست کرتے ہیں: بلاول بھٹو زرداری
چیئر مین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ”نواز شریف اور عمران خان صرف پیسے کے لئے سیاست کرتے ہیں‘‘ جبکہ ہمیں پیسے کی چنداں ضرورت نہیں، جو پہلے ہی اتنا اکٹھا کر لیا گیا ہے کہ آنے والی نسلوں کے لئے بھی کافی ہے۔ لیکن چونکہ انسان میں خدمت کا جذبہ کبھی ختم نہیںہوتا اس لئے سیاست کرتے ہیں جس کی اقتدار اور امامت والد صاحب اور انکل یوسف رضا گیلانی کیا کرتے ہیں۔ اور سب کی عاقبت پوری طرح سنور چکی ہے اور مزید نیکیاں بھی کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ”الیکشن لیٹ نہیں ہوں گے ، کارکن تیاری کریں‘‘جس کے لئے ضروری ہے کہ کارکن کونوں کھدوں میں جہاں بھی ہیں‘ ایک دوسرے کو تلاش کریں۔ انہوں نے کہا کہ ”نواز شریف کی مدد کرنے والے خلائی مخلوق اور نہ کرنے والے خلائی مخلوق ہوتے ہیں‘‘۔ جبکہ خود ہمیں خلائی مخلوق سے خطرات لاحق ہیں کیونکہ انکوائریاں بدستور ہو رہی ہیں۔ آپ اگلے روز منڈی بہائو الدین میں کارکنوں سے خطاب کر رہے تھے۔
عمران خان نواز شریف پر جادو کراتے ہیں: عابد شیر علی
وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے کہا ہے کہ ”عمران خان نواز شریف پر جادو کراتے ہیں‘‘ کیونکہ عمران خان کے تو گھر میں گنگا بہہ رہی ہے البتہ ہم نے بھی کافی سرکردہ عاملوں کی خدمات حاصل کر رکھی ہیں جن سے خلائی مخلوق وغیرہ کے خلاف کالا جادو وغیرہ کرواتے ہیں اگرچہ وہ ہمیں بہت مہنگے پڑ رہے ہیں۔ اور سرکاری پیسہ بھی خرچ نہیں کرنے دیا جا رہا جبکہ عمران خان نے جادو سے ہی نواز شریف کو نا اہل کروایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ”عمران خان پہاڑوں پر جا کر نواز شریف پر جادو کرواتے ہیں‘‘۔ جس پر ہمارے عاملین بھی ضد کر رہے ہیں کہ انہیں بھی پہاڑوں پر بھیجا جائے تا کہ وہ اس جادو کا توڑ کر سکیں جبکہ ہم ان کی چالاکی و خوب سمجھتے ہیں کہ در اصل وہ گرمیوں کے کچھ دن سرد علاقوں میں گزارنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ”سیاست کو دینی رنگ نہ دیا جائے‘‘۔ کیونکہ پچھلے دنوں ہونے والا دینی جماعتوں کا دھرنا ہمیں پہلے ہی بہت مہنگا پڑ چکا ہے۔ آپ اگلے روز سروسز ہسپتال میں وزیر داخلہ کی عیادت کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
خلائی مخلوق سوچے‘ ملک کو کس طرف لے جا رہی ہے: طلال چودھری
وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ خلائی مخلوق سوچے ملک کو کس طرف لے جا رہی ہے۔ میرا مطلب ہے نواز شریف کو کس طرف لے جا رہی ہے اور اسے کس طرف بھجوا رہی ہے اور اسے بھی بتائے کہ اسے کہاں اور کتنے عرصے کے لئے بھجوایا جا رہا ہے کیونکہ ایک افواہ یہ بھی ہے کہ ہر سزا ختم ہونے کے بعد دوسری سزا شروع ہو گی کیونکہ اس طرح تو موصوف کی ساری زندگی ہی جیل میں بسر ہو جائے گی اور باہر ان کی مقبولیت میں اضافہ ہوتا رہے گا۔ جس کا جماعت کو شدت سے انتظار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ”ہم تاریخ سے سبق نہیں سیکھ رہے‘‘ اور اسی وجہ سے اس انجام کو پہنچ رہے ہیں جو بجائے خود نہایت عبرتناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ” ن لیگ کو توڑتے توڑتے ملک کا کیا حال کرنا ہے‘‘ جبکہ فیصلے ہوتے ہی یہ خود پارہ پارہ ہو جائے گی اس لئے اسے توڑنے کی تگ و دو کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ آپ اگلے روز سپریم کورٹ سے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
اور اب آخر میں کچھ شعر و شاعری ہو جائے:
کسی کسی کی دل میں جگہ بناتا ہوں
مہمانوں کو بیٹھک میں ٹھہراتا ہوں
پھر ڈھوتا ہوں چائے ہدایت کاروں کی
پہلے سین میں گولی سے مر جاتا ہوں
رہائی کی کوئی تدبیر وہ کرے نہ کرے
ہمارے ہاتھ سلاخوں سے چومتا رہے گا
خدا کشادہ کرے رزق ماہی گیروں کا
ہمارا جال یونہی نائو میں پڑا رہے گا (اظہر فراغ)
کاش تم پر ہی خرچ ہو جاتا
یہ جو تھوڑا بچا ہوا تھا میں
تُو نے مجھ کو بہت بگاڑ دیا
اچھا خاصا بنا ہوا تھا میں (قیصر مسعود)
ہر ایک بات ہے الٹی میری کہانی میں
ہوا میں کشتیاں ہیں اور چراغ پانی میں (زبیر قیصر)
اندمالی میں یہ احساسِ زیاں تھا پہلے
زخم تو بعد میں آیا تھا، نشاں تھا پہلے
پٹڑیاں بعد میں وحشت کی علامت بنی ہیں
خودکشی کرنے کو گائوں میں کنواں تھا پہلے
دل میں رہنے کے بھی آداب ہوا کرتے ہیں
تجھ کومعلوم نہیں کون یہاں تھا پہلے (فیضان ہاشمی)
پیار تیرا تھا پیڑ برگد کا
ہم بھی گو تم تھے، ہم بھی آ بیٹھے(فضل حسین صمیم)
رات بھر لائنیں لگاتا رہا
صبح دیکھا تو کچھ بنا نہیں تھا(نعیم رضا بھٹی)
آج کا مقطع
مجھے اچھا نہیں لگا تھا ظفر
دوستی کا دکان ہو جانا