سرخیاں ان کی‘ متن ہمارے…..ظفر اقبال
حنیف عباسی کو عمر قید سنا دی‘ یہ کہاں کا انصاف ہے؟: احسن اقبال
سابق وفاقی وزیر چوہدری احسن اقبال نے کہا ہے کہ ”حنیف عباسی کو عمر قید سنا دی‘ یہ کہاں کا انصاف ہے؟‘‘ کیونکہ اب تک تو صرف جاتی امرا کا انصاف ہوتا آیا ہے‘ یہ تو کوئی بنی گالا کا انصاف لگتا ہے اور پھر عمر قید کا کیا جواز ہے بھلا‘ اگر اس نے چار پیسے بنا ہی لیے ہیں ‘تو اس پر حسد کرنے اور جلنے کی کیا ضرورت ہے۔اور یہی حسد نواز شریف کے حوالے سے بھی ظاہر کیا جا رہا ہے؛ حالانکہ روپے پیسے کی کیا اہمیت ہے‘ ہم نے تو اسے کبھی اہمیت نہیں دی اور کبھی حساب ہی نہیں رکھا کہ کتنا اور کس طرح آیا ہے‘ جبکہ نواز شریف تو بالکل ہی ملنگ آدمی ہے‘ اس نے کبھی یہ معلوم کرنے کی کوشش ہی نہیں کی کہ کتنا پیسہ ہے اور کہاں کہاں لگایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ”ہم نے ہر دور میں عوام کی خدمت کی ہے‘‘ جس کا عوام پر اُلٹا اثر ہوا ہے اور ان کی حالت پہلے سے بھی خراب ہے اور جو واقعی منحوس ثابت ہوئے ہیں۔ آپ اگلے روز بدوملہی میں انتخابی جلسے سے خطاب کر رہے تھے۔
نواز شریف کی عدم موجودگی میں مہم چلانا مشکل تھا: شہباز شریف
سابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ ”نواز شریف کی عدم موجودگی میں مہم چلانا انتہائی مشکل تھا‘‘حتیٰ کہ خاکسار سمیت بہت سوں کی عدم موجودگی واقع ہونے ہی والی ہے‘ کیونکہ ایف آئی اے‘ نیب اور عدالتوں پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ”عوام ن لیگ کے ساتھ 2013ء کی نسبت زیادہ جذباتی لگائو رکھتی ہے‘‘ اور اس کا اس نے مزہ بھی چکھ لیا ہے‘ کیونکہ جذبات میں آ کر کیا گیا‘ فیصلہ بہت غلط ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ”لاہور میں نکالی جانے والی ریلی نے تاریخ رقم کر دی‘‘ جو کہ نواز شریف کے استقبال کے لیے نکالی گئی ریلی جیسی تو نہیں تھی‘ جس میں جی پی او سے لے کر ریگل چوک تک عوام کا ایک سمندر ٹھاٹھیں مار رہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ”لاہور میں نکالی گئی ریلی میں لوگوں کی شمولیت ہماری جیت کا واضح ثبوت ہے‘‘ اور ہم نے جشن منانے کی بھی تیاری شروع کر دی ہے۔ آپ اگلے روز ماڈل ٹائون میں کارکنوں سے خطاب کر رہے تھے۔
عوام نکلیں اور ووٹ کی طاقت سے تقدیر بدل دیں: مریم نواز
سابق وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا ہے کہ ”عوام نکلیں اور ووٹ کی طاقت سے تقدیر بدل دیں‘‘ اگرچہ تقدیر کو بدلا تو نہیں جا سکتا‘ لیکن کہنے میں کیا حرج ہے‘ تاہم ہمارے جیسے پارسا لوگوں کے حق میں ڈالے گئے ۔ووٹوں کی مدد سے تقدیر کو بدلا بھی جا سکتا ہے‘ خاص طور پر والد صاحب جیسے پہنچے ہوئے بزرگوں کی تو بات ہی اور ہے۔ انہوں نے کہا کہ ”سب زنجیریں توڑ ڈالیں‘‘ اور ووٹ کے ساتھ ساتھ ایک ہتھوڑا بھی ساتھ لائیں‘ کیونکہ اس کے بغیر تو کوئی زنجیر بھی توڑی نہیں جا سکتی۔ انہوں نے کہا کہ ”فیصلے کی گھڑی آن پہنچی ہے‘‘ اور کہیں ایسا نہ ہو کہ فیصلے کی گھڑی انتظار ہی کرتی رہے اور آپ گھروں سے ہی نہ نکلیں‘ کیونکہ جتنے سست الوجود آپ ہیں‘ اس میں تو کوئی و شبہ ہے ہی نہیں اور ہم سے کچھ سبق حاصل کریں ‘جنہوں نے اتنا کچھ کیسی پھرتی سے جمع کر لیا ہے۔ آپ اگلے روز جیل سے ٹویٹر پر پیغام جاری کر رہی تھیں۔
نواز لیگ پر ڈیل کا الزام لگانا شرمناک ہے: مریم اورنگزیب
نواز لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ”نواز لیگ پر ڈیل کا الزام لگانا شرمناک ہے‘‘ کیونکہ جن کے ساتھ ڈیل کرنی ہے‘ وہ پُٹھے پر ہاتھ ہی نہیں دھرنے دیتے؛البتہ اب ایک اخباری اطلاع کے مطابق نواز شریف کی والدہ نے متعلقہ لوگوں سے کہا ہے کہ جو کچھ کہیں‘ ہم کرنے کے لیے تیار ہیں‘ جس کا کوئی نتیجہ نکلنا بھی مشکل ہے‘ کیونکہ اُدھر سے اگر کوئی رعایت مل بھی جائے ‘تو باقی مسائل کون حل کرے گا؟ انہوں نے کہا کہ ”نواز لیگ ڈیل اور تمام ایسی خبروں کو مسترد کرتی ہے‘‘ کیونکہ جب تک کوئی نتیجہ نہ نکلے اسے مسترد کرنا ہی مناسب ہے۔ انہوں نے کہا کہ ”25 جولائی کو تمام منفی پروپیگنڈے دم توڑ جائیں گے‘‘ البتہ مثبت پروپیگنڈے امید ہے کہ اپنا مثبت کردار ادا کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ”ووٹ کو عزت دو کا تاریخی فیصلہ آئے گا‘‘ کیونکہ ہر تاریخ کا فیصلہ تاریخی ہی ہوتا ہے۔ آپ اگلے روز لاہور سے بیان جاری کر رہی تھیں۔
عمران کی جیت بھارت کیلئے مسائل پیدا کر سکتی ہے: بھارتی میڈیا
بھارتی میڈیا نے کہا ہے کہ ”عمران کی جیت بھارت کے لیے مسائل پیدا کر سکتی ہے‘‘ کیونکہ نواز شریف تو ہمارے اپنے آدمی تھے‘ جن پر ہم نے خاصی سرمایہ کاری کر رکھی ہے اور ہم ایک طرح سے پاکستان میں بھی اپنی ہی حکومت سمجھتے ہیں‘ لیکن اب ایسا لگتا ہے کہ عمران خان ہمارے رنگ میں بھنگ ڈال رہا ہے‘ جو ہمیں کسی صورت بھی قابل قبول نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ”چیئر مین پی ٹی آئی بھارت مخالف بیان دے رہے ہیں‘‘ جبکہ ہمارے محبوب سیاستدان نواز شریف جیل میں ہیں؛ حالانکہ جیل میں عمران خان کو ہونا چاہئے تھا؛ چنانچہ ہم نے کالا جادو اور جنتر منتر کرنے والوں کو کام پر لگا دیا ہے کہ عمران خان کو روکنے کی کوشش کریں‘ جبکہ اس بیان سے نواز شریف کو بھی بہت دکھ پہنچا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ”عمران خان کی جیت بھارت کی ہار ہو گی‘‘ جبکہ عمران خان کی ہار بھارت کی جیت ہو گی۔ بھارت کے مختلف اخبارات نے اس قسم کی خبریں لگائی ہیں۔
آج کا مقطع
اسی زرد پھول کی بددعا ہے‘ ظفرؔ یہ دل کی افسردگی
مرا منتظر رہا مُدتوں جو پسِ نقاب کِھلا ہوا