پارٹی……مبشر علی زیدی
ڈوڈو پہلے لال مرچ مسالا پارٹی کا رہنما تھا۔
پہلا الیکشن اس کے ٹکٹ پر لڑا لیکن ہار گیا۔
اس کے بعد ہرے بھرے کدو پارٹی میں چلا گیا۔
اس بار الیکشن جیت کر صوبائی اسمبلی میں پہنچ گیا۔
اس کے بعد آلو انڈے ٹماٹر پارٹی کا حصہ بن گیا۔
اگلے الیکشن میں قومی اسمبلی کے لئے ٹکٹ ملا۔
کئی سال سے وہ گالی گفتار پارٹی میں شامل ہے۔
کل میں نے پوچھا،
’’الیکشن سے پہلے سب پارٹی بدل رہے ہیں۔
تم نہیں بدلو گے؟‘‘
ڈوڈو نے کہا،
’’بدلنا تو چاہتا ہوں دوست!
لیکن گالیاں کھانے کا حوصلہ نہیں ہے۔‘‘