منتخب کردہ کالم

پھوڑا ………مبشر علی زیدی

پھوڑا ………مبشر علی زیدی

بخشو کو میں نے کل چائے خانے میں دیکھا۔
میں اور ڈوڈو وہاں بیٹھے تھے۔
میں نے پوچھا،
’’بخشو کا ایک بازو کیسے کٹ گیا؟‘‘
ڈوڈو نے بتایا،
’’بخشو کے بازو میں پھوڑا ہو گیا تھا۔
لوگ اسپتال لے گئے۔
لیکن ڈاکٹر جیسے ہی نشتر نکالتے،
بخشو برا بھلا کہتا،
کبھی غدار قرار دیتا، کبھی کافر۔
لڑ جھگڑ کے واپس آ گیا۔
پھوڑے کا زہر پھیل گیا۔
بازو کٹ گیا۔‘‘
مجھے یہ سن کر افسوس ہوا۔
ہم چائے پی کر اٹھے۔
بخشو کے قریب سے گزرتے ہوئے میں نے دیکھا،
اس کے دوسرے بازو میں بھی پھوڑا نکلا ہوا تھا۔