منتخب کردہ کالم

گیت……مبشر علی زیدی

گیت……مبشر علی زیدی

باغ میں بہار آئی ہوئی تھی۔
رنگ برنگے پھول کھلے تھے۔
بھینی بھینی خوش بو پھیلی ہوئی تھی۔
بلبل چہک رہا تھا،
مور ناچ رہا تھا۔
میں سحر زدہ ہو کر دیر تک دیکھتا رہا۔
پھر ایک کوا کہیں سے اڑتا ہوا آیا۔
اس نے درخت پر بیٹھ کر کائیں کائیں کی۔
بلبل خاموش ہو گیا۔
مور پھڑپھڑا کر میرے قریب آ گیا۔
میں نے پوچھا،
“بلبل کی آواز پر رقص کرتے ہو۔
کوے کی صداؤں پر کیوں نہیں؟”
مور نے کہا،
“کوا تب بولتا ہے،
جب تکلیف یا بھوک سے بلبلاتا ہے۔
بلبل خوش ہو کر گیت گاتا ہے۔”