خبرنامہ سندھ

اویس شاہ کی بازیابی کیلیےکوششیں جاری ہیں:قائم علی

لاڑکانہ:(اے پی پی)وزیراعلیٰ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ امجد صابری قتل کیس میں بہت پیش رفت ہوئی ہے، 2 سے 3 ملوث افراد گرفتارکرچکے جس نے گولی چلائی وہ بھی جلد حراست میں ہوگا، اویس شاہ کے اغواکا معاملہ اہم کیس ہے جس میں 3 مختلف ٹیمیں تشکیل دیں، اس میں کچھ وقت ضروردرکارہے۔ ان خیالات کا اظہار گڑھی خدا بخش بھٹو میں شہدائے بھٹو کے مزارات پر حاضری دینے کے بعد اور خیر پور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، ان کا کہنا تھا کہ سوئس کیس اور پانامہ لیکس معاملے میں فرق ہے، ہم چاہتے ہیںکہ پانامہ لیکس کی مکمل تحقیقات ہوں لیکن افسوس کی بات ہے کہ چوہدری نثار ہماری لیڈر شپ کیلیے غیر پارلیمانی اور غلیظ زبان استعمال کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری لیڈرشپ پر سوئس کیس سمیت کوئی بھی کیس ثابت نہیں ہوا، چوہدری نثار بھول جاتے ہیں کہ نواز شریف دور میں ہم پر جھوٹے مقدمات ثابت کرنے کی کافی کوشش کی گئی اس کے باوجود کوئی الزام ثابت نہ کرسکے، انھوں نے کہا کہ تیل اورگیس پر18 ویں ترمیم کے بعد ہمیں صرف 50 فیصد حصہ دیا گیا اور وہ بھی ہمیں نہیں ملتا، سندھ سے زیادتی بند کی جائے، ہم وفاق کے لولی پوپ سے مطمئن نہیں، ہمیں اپنا حق چاہیے، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کوشش کی جا رہی ہے کہ پیپلز پارٹی کیخلاف لوگوں کو ورغلایا جائے مگر پاکستان بالخصوص سندھ کے عوام پی پی کے ساتھ ہیں اورساتھ رہیں گے۔ انھوں نے کہا کہ سندھ حکومت امن وامان کے حوالے سے اپنا کردار بھرپور طریقے سے ادا کر رہی ہے، یہی وجہ ہے کہ رمضان ہو یا عید کا موقع تمام معاملات پر امن طریقے سے گزررہے ہیں، قبل ازیں وزیر اعلیٰ سید قائم علی شاہ نے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی ودیگر کے ہمراہ شہید بینظیر بھٹو کے مزار پر حاضری دی۔ علاوہ ازیں وزیر اعلیٰ نے خیرپور ڈی سی آفس میں150 ملین روپے کی لاگت سے ضلع میں لگائے جانے والے300 خفیہ کیمروں کے کنٹرول سینٹرکا افتتاح کیا۔