خبرنامہ سندھ

ایم کیوایم پاکستان کا الطاف حسین سے لاتعلقی کا اعلان

کراچی:(اے پی پی) متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار پارٹی قائد سے لاتعلقی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کی جماعت ہے اور یہیں سے چلائی جانی چاہیئے جب کہ کل جو باتیں ہوئیں وہ کسی صورت نہیں ہونی چاہیئیں تھیں اس لئے پاکستان مخالف بیان کی مذمت کرتے ہیں۔ کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ پاکستان کے عوام کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ کل جو صورت حال پیدا ہوئی وہ ایم کیو ایم کے پلیٹ فارم سے دہرانے کی اجازت نہیں دی جائے گی، کارکن ایسا عمل کریں یا قائد کسی بھی کیفیت میں ایسے عمل کو دہرائیں اسے نہ دہرانے کی ذمہ داری ایم کیو ایم لیتی ہے جب کہ قائد ایم کیو ایم نے اپنے بیان پر ندامت کا اظہار کیا اور اس کی وجہ ذہنی تناؤ کو قرار دیا گیا لیکن ضرورت اس بات کی ہے کہ پہلے ذہنی تناؤ کے مسئلے کو حل کیا جائے۔ فاروق ستار کا کہنا تھا کہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان میں رجسٹرڈ ہے جو پاکستان کے آئین کو مانتی ہے اور اس کی بالادستی چاہتی ہے، ہماری جماعت پاکستان اور پاکستانی سیاست کر رہی ہے اس لئے اس تناظر میں اگر کل پاکستان مخالف نعرے لگے تو اس کی مذمت کرتے ہیں۔ ایم کیو ایم لندن رابطہ کمیٹی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے فیصلے اب پاکستان میں ہوں گے اور ہم کریں گے، یہ پیغام وہاں کے لئے بھی ہے اور یہاں کے لئے بھی ہے، جس ایم کیوایم کا حلف اٹھایا ہے اس میں کل والی بات اور نعرے نہیں ہیں اگرایم کیوایم نےایسے نعرے لگانے ہیں تو پھر ہم دوسری جماعت بنا لیتے ہیں، فیصلےاب ہم کریں گے اور ایسی صورتحال کو دہرانے نہیں دیں گے، صلح مشورہ کریں گے دنیا میں جہاں سے رائے آئے گی اسے بھی دیکھیں گے، وثوق سے کہتاہوں کہ جو میں کہہ رہا ہوں وہ ایم کیوایم کی پالیسی ہے۔ ایم کیو ایم رہنما کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے موقف کو کل لوگوں کے سامنے آنا چاہئے تھا لیکن ہماری پریس کانفرنس نہ ہونے کی وجہ سے ہمارا موقف نہیں آسکا لیکن جو بات کل کرنا چاہتے تھے وہی آج کریں گے لیکن آج ایسا تاثر جائے گا کسی کی ڈکٹیشن پر یہ بات کہی جارہی ہے۔ کل ریاست کے خلاف ایسے نعرے لگے جو قطعی نہیں لگنے چاہیئے تھے جس کی ہم مذمت کرتے ہیں۔ فاروق ستار کا کہنا تھا کہ مجرموں کی سرکوبی، جرائم کا خاتمہ، دہشت گردوں کا قلع قمع کرنا کراچی آپریشن کا مقصد ہونا چاہیئے اور ہم اس تاثر کو قائم کریں گے کہ آپریشن جرائم پیشہ افراد کے خلاف ہی ہو لیکن اگرکوئی مجرم ہے تو اسے عدالتوں میں پیش کرکے سزا دلائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر پارٹی پر پابندی لگانے کا سوچا جارہا ہے تو اسے ترک کیا جائے، امید ہے ہماری سیاسی سرگرمیاں رات تک بحال کردی جائے گی۔ انہوں نے اپیل کی کہ ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو اور شہر کے مختلف علاقوں میں سیل دفاتر کو کھولا جائے، گزشتہ روز فاروق ستار کو رینجرز نے ایم کیو ایم کے دیگر رہنماؤں سمیت حراست میں لے لیا تھا تاہم انہیں اور خواجہ اظہار الحسن کو رہا کردیا گیا ۔