خبرنامہ سندھ

بلدیہ ملیر کے تمام اسکولوں کی مرحلہ وار تزین وآرائش کا کام کیا جارہا ہے،جان محمد بلوچ

کراچی (ملت + آئی این پی) چیئرمین بلدیہ ملیر جان محمد بلوچ نے کہا ہے کہ پاکستان کے استحکام ، ترقی اور خوشحالی کیلئے نئی نسل کو تعلیم کے بہتر مواقع فراہم کرنے ہونگے، تعلیم کا حصول ہر بچے کا بنیادی حق ہے ، وطن عزیز کا ایک ایک بچہ بالخصوص غریب اور متوسط طبقے کے بچوں کو تعلیم کی فراہمی کیلئے ایسے تعلیمی معیار کا قیام عمل میں لایا جائے جہاں انہیں پرائیوٹ اسکولوں کی طرز پر اعلیٰ تعلیم اور بہترین سہولیات کی مفت فراہمی کو یقینی بنایا جائے،بلدیہ ملیر کے تمام اسکولوں کو مرحلہ وار تزین وآرائش کا کام کیا جارہا ہے، پاکستان میں سرکاری سطح پر طلبا و طالبات کو اگر مواقع فراہم کئے جائیں تو ہماری قوم کے بچے اپنے ملک کا مقدر بدل سکتے ہے ،پاکستان میں ایسے کہی نام موجود ہیں جو سرکاری اسکولوں میں تعلیم حاصل کر کے بڑے عہدوں پر پہنچ کر پاکستان کا نام روشن کر رہے ہیں، بلدیہ ملیر کے تمام سرکاری اسکولوں میں تعلیم کے حوالے سے طلبا و طالبات کو بہتر مواقع فراہم کئے جائینگے، تعلیم کے حوالے سے درپیش شکایات کے حل کیلئے عوام کیلئے میرے دفتر کے دروازے ہمیشہ کھلے ہوئے ملیں گے، ایسے وقت میں جب تنگدستی کی وجہ سے غریب لوگ اپنی اولادوں کو سرکاری اسکولوں میں تعلیم دلوانے کے لئے بھیجتے ہیں تو ہمارا بھی فرض بنتا ہے کہ ہم غریب عوام کو ہر سطح پر تعلیم کے بہترین مواقع فراہم کریں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وائس چیئرمین عبدالخالق مروت کے ہمراہ یوسی تین مظفرآباد بلدیہ پرائمری اسکول کا دورہ کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر یو سی چیئرمین احسن اللہ ٹکروی،رحیم شاہ، فیروز خان، یو سی وائس چیئرمین ملک تاج، سپرنٹنڈنٹ انجینئر نصراللہ میمن، ڈائریکٹر ایجوکیشن ثنا اللہ ، ڈائریکٹر انفارمیشن جمال ناصر خان بھی موجود تھے۔چیئرمین بلدیہ ملیر جان محمد بلوچ نے اسکول میں بیت الخلا ، پانی کی خراب موٹر اور صفائی ستھرائی پر اظہار تشویش کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ افسران کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ فوری طور پر مزکورہ اسکول میں صفائی ستھرائی اور بیت الخلا کے مسائل کو ترجیحات پر حل کیا جائے،پانی کی موٹر کی فوری مرمت کروا کروائی جائے، چیئرمین بلدیہ ملیر نے ڈائریکٹر ایجوکیشن ثناء اللہ کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ بلدیہ ملیر کے تمام خستہ حالت بلدیاتی سرکاری اسکولوں اور ان میں درپیش مسائل کے حل کیلئے سفارشات پیش کی جائیں،تاکہ فوری طور پر سفارشات کو مد نظر رکھتے ہوئے مسائل ترجیحاتی بنیادوں پر حل کر سکیں۔