خبرنامہ سندھ

تمام پارٹیوں سےمل کرکراچی کےمسائل حل کریں گے:وسیم اختر

کراچی (اے پی پی) میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ الیکشن میں حصہ لینے والی تمام پارٹیوں کا شکر گزار ہوں اور امید کرتاہوں کہ مل کر کراچی کے مسائل حل کریں گے ۔ ہم اس ملک پر کوئی بھی آنچ نہیں آنے دیں کیونکہ پاکستان کے وجود سے ہی ہمارا وجود قائم ہے۔فاروق ستار کی سربراہی میں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے ساتھ ہوں اور ان کے ہاتھ مضبوط کروں گا جبکہ وسیم اختر نے خود ہی جئے متحدہ، جئے بھٹواور جئے عمران خان کے نعرے لگاتے ہوئے کہا کہ امید ہے اب آپ سب کی تسلی ہوگئی ہوگی پولو گراو¿نڈ میں حلف اٹھانے کے بعد تقریب سے خطاب کرنے کیلئے میئر کراچی وسیم اختر ڈائس پر آئے تو مختلف سیاسی پارٹیوں کے ورکرز کی جانب سے کافی دیر تک نعروں کا سلسلہ جاری رہا جس کے بعد وسیم اختر نے خود ہی تینوں جماعتوں کا نعرہ لگادیا اور تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نومنتخب میئر کراچی کا کہنا تھا کہ میں اپنی جماعت کے ساتھیوں اور ذمہ داروں، پی پی کے ورکروں، ن لیگ، پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی سمیت الیکشن میں حصہ لینے والی تمام جماعتوں کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے مجھے منتخب کیا اور اعتماد دیا جس کے سہارے ہم سب مل کر کراچی کے مسائل حل کریں گے۔پچھلے ادوار میں کراچی کے ساتھ اچھا سلوک نہیں ہوا جس کی وجہ سے بہت سے مسائل پیدا ہوئے ۔ منتخب ہونے کے بعد ہمارا سیاست سے تعلق ختم ہوگیا بہت سی امیدیں ہیں کہ ہم مل کر اس کشتی کو پار لگا سکتے ہیں ۔ صوبہ سندھ سب سے زیادہ ریونیو دینے کے باوجود محرومی کا شکار ہے بلاول اور آصف زرداری سے کہوں گا کہ 8 سال بعد کراچی کا میئر منتخب ہوا ہے اس لیے ہمیں اختلافات بھلا کر کام کرنا ہوگا۔’مجھے یہ نہ بتاﺅ کہ یہ اسلام۔۔۔‘ نوجوان برطانوی لڑکی جسے مارنے سے پہلے آدمی نے نعرہ تکبیر لگایا، اُس کی ماں نے ایسی بات کہہ دی کہ جان کر آپ بھی اتفاق کرنے پر مجبورہوجائیں گےوسیم اختر کا کہنا تھا کہ ہم اس ملک پر کوئی بھی آنچ نہیں آنے دیں کیونکہ پاکستان کے وجود سے ہی ہمارا وجود قائم ہے یہ ہمارا ملک ہے اور ہم اسے ترقی یافتہ بنائیں گے ۔ ہم پاکستان پر کسی کو بری نظر نہیں ڈالنے دیں گے۔ مجھے یقین ہے کہ بہت جلد انصاف ملے گا اور میں جیل سے رہا ہوجاو¿ں گا جس کے بعد فوری طور پر سفیروں، کاروباری شخصیات سمیت تمام شعبہ ہائے زندگی کے لوگوں سے ملاقاتیں کروں گا۔ خطاب کے بعد ایم کیو ایم کی مرکزی قیادت سے کچھ دیر مشاورت کے بعد پریس کانفرس کرتے ہوئے وسیم اختر کا کہنا تھا کہ فاروق ستار کی سربراہی میں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے ساتھ ہوں اور ان کے ہاتھ مضبوط کروں گا اور اس میں کوئی شکوک و شبہات نہیں ہونے چاہئیں کہ ہم مل کر کام کریں گے۔ انہوں نے نعرہ لگاتے ہوئے کہا کہ لانگ لو کراچی، لانگ لو سندھ، لانگ لو پاکستان۔ایک صحافی نے سوال کیا کہ آپ حلف برداری کی تقریب میں تاخیر سے کیوں آئے ہیں جس پر انہوں نے کہا کہ گاڑی کا ٹائر پنکچر ہوگیا تھا جس کی وجہ سے آنے میں تاخیر ہوئی ۔ ایک اور سوال کے جواب میں وسیم اختر نے صحافی کو کہا ”آپ کے علم میں ہے کہ ابھی جیل جانا ہے اور وہاں جا کر لائحہ عمل طے کرنا ہے اس لیے باقی باتیں بعد میں کریں گے “۔ جیل سے رہائی سے متعلق پوچھے گئے وال کے جواب میں وسیم اختر کی بجائے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ انہیں کراچی کی چابی دی گئی ہے اور کراچی والے ہی انہیں بہت جلد جیل کی چابی بھی دیں گے۔