خبرنامہ سندھ

داود یونیورسٹی کے طلبا اسکالرشپ پر چین جائیں گے

کراچی ۔ 13 اگست (اے پی پی) داؤد یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی نے بیرون ملک یورنیورسٹیز سے ریسرچ سے متعلق تعاون اور اشتراک کرنے کے اپنے عزم کی جانب ایک اور قدم بڑھایا ہے اور اس سلسلے میں چین کے صوبے ہونان کے ہونان کیمیکل ووکیشنل ٹیکنالوجی کالج کے ساتھ مفاہمتی یادداشت پر دستخط کردیئے ہیں۔ جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق مفاہمتی یادداشت کے تحت دونوں تعلیمی ادارے اکیڈمک، سائنسی تحقیق، ٹیکنیکل اور ریسرچ سے متعلق امور میں باہمی تعاون کیلئے ٹریننگ بیس بنائیں گے۔ قلیل مدتی ٹریننگ پروگرام ترتیب دیئے جائیں گے جس کے تحت داود انجینئرنگ یونیورسٹی کے طلبا اسکالر شپ پر چین کے ہونان کیمیکل ووکیشنل ٹیکنالوجی کالج جائیں گے۔ فیکلٹی ارکان کا ایکسچینج پروگرام اور اسٹاف کا تبادلہ بھی بنایا جائے گا۔ دونوں تعلیمی ادارے انڈسٹریل اور پروفیشنل پروگرام بھی ڈیزائن کریں گے جس کا مقصد پاکستان میں انڈسٹریل ڈولپمنٹ ہے۔ معاہدے کی معیاد 2 سال مقرر کی گئی ہے جسے باہمی رضا مندی سے توسیع دی جا سکے گی۔ معاہدے پر داود یونیورسٹی کے رجسٹرار کیپٹن (ر) سید وقار حسین شاہ اور ہونان کیمیکل ووکیشنل ٹیکنالوجی کالج کے وائس پریزیڈنٹ پروفیسر وئی گاو نے دستخط کئے۔ دونوں اداروں نے براہ راست رابطوں کیلئے فوکل پرسن مقرر کردیئے۔ داود انجینئرنگ یونیورسٹی کی جانب سے چیئرمین انڈسٹریل انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ ڈاکٹر ذیشان جبکہ ہونان کیمیکل کالج میں انٹرنیشنل کارپوریشن کی انچارج مس لیو زیشوان فوکل پرسنز ہوں گے۔ اس موقع پر داود یونیورسٹی کےوائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر فیض اللہ عباسی، پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر پیر روشن دین شاہ راشدی، ڈین فیکلٹی آف انجینئرنگ ڈاکٹر عبدالوحید بھٹو، تمام شعبوں کے چیئرپرسنز، ایجوکاسٹ کے عبداللہ بٹ، ہونان کالج کے ڈین آف الیکٹرو میکینکل انجینئرنگ اسکول پروفیسر شی یانگ یو، ڈین آف بزنس کالج پروفیسر وین پائی، ڈین آف اسکول آف آٹومیشن اینڈ انفارمیشن انجینئرنگ پروفیسر گوآنگ یوینگ اور دیگر بھی موجود تھے۔ مفاہمتی یادداشت سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر فیض اللہ عباسی نے کہا کہ داود یونیورسٹی تیزی سے ترقی کے مراحل طے کررہی ہے۔ طلبا کو اسکالر شپ پر چین بھیج کر ہم چین کے تجربے سے سیکھنا چاہتے ہیں، ہونان کیمیکل ووکیشنل ٹیکنالوجی کالج کے ساتھ مفاہمتی یادداشت جامعہ کو بہتر ین تعلیمی ادارہ بنانے کے ہمارے عزم کی جانب ایک اور قدم ہے۔