خبرنامہ سندھ

’’را‘‘ کا معاملہ، منی لانڈرنگ: ڈائریکٹر ایف آئی اے نے مصطفی کمال سے مدد مانگ لی: ذرائع

کراچی:(آئی این پی)سابق سٹی ناظم کراچی مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ ڈائریکٹر ایف آئی اے سندھ شاہد حیات نے منی لانڈرنگ اور ’’را‘‘ کی فنڈنگ کے حوالے سے کیسز میں تعاون کی اپیل کی ہے۔ ایف آئی اے کے ڈائریکٹر ان کے پاس 15 منٹ تک ٹھہرے۔ انیس قائم خانی کے ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لوگ ٹولیوں کی شکل میں ہمارے پاس آ رہے ہیں، ہمارے پاس درجنوں کالز آ رہی ہیں جن کی کالز سن نہیں سکتے ان سے معذرت کرتے ہیں ہمارے پاس جگہ نہیں ہے، کہنا پڑتا ہے کہ کم لوگ لائیں۔ لوگوں نے اعتماد کا اظہار کیا اور تعاون کی پیشکش کی ہے۔ ہمارے کاندھے پر عوام نے ذمہ داریاں ڈال دی گئی ہیں عوام کے شکرگزار ہیں۔ ہم نے واپس آ کر ضمیر کی آواز پر سچ کہا ہے۔کوئی ماں کی گود سے را کا ایجنٹ بن کر نہیں آتا ہم تو چاہتے ہیں کہ قیدی کی رہائی کے بعد اچھے شہری بنیں، قومی پرچم کاہرعلم بردار ہمارا ساتھی ہو گا۔ وقت بتائے گا کہ ہماری محنت کا نتیجہ جلسے کی صورت میں کیا سامنے آئیگا۔ فاروق ستار بھائی میرے بھائی کی طرح عزیز ہیں۔ ان جیسے بہت کم لوگ ہیں، انہیں دونوں ہاتھوں سے سلام کرتا ہوں۔ وہ عظیم معصوم اور مظلوم ہیں انہیں ابھی وہاں ہی رہنا ہے۔ سیاست برائے سیاست نہیں کریں گے نہیں چاہتے کوئی ہمارے پاس آئے اور خود کو بچائے۔ متحدہ کے قیدی ساتھیوں کو مبارکباد دیتا ہوں کہ انہیں پہلی بار پارٹی نے اپنا کہا ہے۔ ایم کیو ایم نے پہلی بار قیدیوں کو اپنایا ہے۔ صحت کا راز برائیوں اور لوگوں کو مروانے کی باتیں کرنے والوں سے دور رہنا ہے۔ ہم نے تو اس مایوسی میں روشنی کی کرن کا کردار ادا کیا ہے۔ لوگ ہمارا بیک گرائونڈ اور ٹریک ریکارڈ دیکھ کر امید لے کر آ رہے ہیں۔ انہوں نے اپریل کے دوسرے ہفتے جناح گرائونڈ میں جلسے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ صرف لاہور نہیں ہم پشاور، کوئٹہ، کشمیر، گلگت بلتستان بھی جائیں گے۔ لڑکے ’’را‘‘ کے ایجنٹ نہیں تھے ان کا برین واش کیا گیا ہے۔ فاروق ستار معصوم ہیں۔ یہ تو اس چکر میں ڈرے ہوئے ہیں کہ گرفتار لڑکے کہیں چھوٹ نہ جائیں۔ انہوں نے کہا کہ صرف ووٹ لینا مقصد نہیں ہم نے دلوں کو جوڑنا ہے۔ ایم کیو ایم کا کوئی کارکن ہمارے پاس نہ آئے اپنے گھر والوں کے پاس ہی رہے۔ کارکن ہمارے پاس نہ آئیں اپنے والدین کی خدمت کریں۔ ایک صحافی نے سوال کیا کہ پیر کو کتنی وکٹیں گرا رہے ہیں انیس قائم خانی نے کہا کہ آپ آج کی پریس کانفرنس دیکھ کر اندازہ لگا لیں کہ کتنی وکٹیں گری ہیں۔ حیدر آباد سے آنے والا وفد مصطفی کمال کے گھر پہنچ گیا وفد میں شامل لوگوں نے انیس قائم خانی سے ملاقات کی۔ وفد میں شامل لوگوں نے مصطفی کمال کے پوسٹر اٹھا رکھے تھے۔ گلشن حدید کراچی سے بھی لوگوں نے مصطفیٰ کمال کے حق میں ریلی نکالی جس میں بچے بوڑھے اور جوان سبھی شامل تھے۔ مصطفی کمال نے گلشن حدید سے آنے والی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اپریل کے دوسرے ہفتے جلسہ کریں گے یہ عوامی جلسہ مزار قائد پر ہو گا۔ لوگ ہم سے رابطے کر رہے ہیں سب تیاری کریں۔ جلسے والے دن مائیں بہنیں سب گھر سے نکلیں۔ جلسہ ملکی سیاست کا تعین کرے گا بار بار کہتا ہوں کہ مخالفین سے نفرت نہ کریں۔ جلسے کا دن ہمارے بچوں کے مستقبل کا دن ہو گا، سب سے کہتا ہوں اختلاف رکھیں مگر دشمنی نہ رکھیں۔مصطفی کمال نے کہا کہ اسیرکارکن رشتے داروں کو ملنے بھارت گئے،وہاں سے راکے ایجنٹ بن کرآئے۔ ہماراکوئی پوشیدہ ایجنڈانہیں۔بلوچستان میں جو لوگ پہاڑوں پر فوج سے لڑرہے تھے، انہیں بھی تو مذاکرات کے ذریعے پہاڑوں سے اتار کر باعزت شہری بنایا گیا حالانکہ وہاں بھی ’’را‘‘ ملوث تھی، اسی طرح ایم کیو ایم کے کارکنوں کے حوالے سے بھی کوئی راستہ نکالنا ہوگا، وہ ’’را‘‘ کے ایجنٹ بن کر پیدا نہیں ہوئے، انہیں ایجنٹ بنایا گیا، میں کارکنوں کی سزائیں اورکیسز ختم کرنے کا نہیں کہتا لیکن اس کو پکڑا جائے جس نے ان کو ’’را‘‘ کا ایجنٹ بنایا، ان کارکنوں کا برین واش کرکے دہشت گرد بنایا گیا‘ انہیں واپسی کا راستہ دینا ہوگا، ایم کیو ایم کے رویے سے لگتا ہے کہ وہ جیلوں میں قید کارکنوں کی رہائی نہیں چاہتے، ہمارے پاس کارکن بے شک نہ آئیں مگر ہم یہ چاہتے ہیں کہ وہ اچھے شہری بنیں۔اطلاعات کے مطابق مصطفی کمال کی آج پریس کانفرنس میں مزید افراد کی شمولیت کے اعلان کا امکان ہے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے مصطفی کمال نے کہا کہ بلٹ پروف گاڑی خریدنے کیلئے میرے پاس پیسے نہیں۔ محمد انور اور طارق نے ’’را‘‘ سے تعلق کے بارے میں بتایا، تعلق پہلے جھوٹ سمجھتے تھے‘ پارٹی کے را سے تعلق پر اعتراض تھا۔ ایم کیو ایم میں ڈبل گیم چل رہی تھی۔ متحدہ کے قائد کو نعشیں چاہئیں۔ کارکنوں کی گرفتاریوں سے مزید مضبوط ہونگے۔ قائد ایم کیو ایم کارکنوں کو کیڑے مکوڑے سمجھتے ہیں۔ کارکنوں کو پکڑ کر متحدہ کو کمزور نہیں کیا جاسکتا۔ کسی پارٹی نے بیروزگاری اور پانی کے مسائل پر بات نہیں کی۔ بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے مصطفی کمال نے کہا کہ انکے پاس منی لانڈرنگ یا ’’را‘‘ سے تعلق کے حوالے سے کوئی نئی بات نہیں ہے۔