خبرنامہ سندھ

سانحہ بلدیہ کیس؛ جنرل منیجر کے کہنے پر فیکٹری میں آگ لگائی

کراچی: (ملت+اے پی پی) انسداد دہشت گردی عدالت نے سانحہ بلدیہ کیس کی سماعت 19 دسمبر تک ملتوی کر دی ، گواہ زبیر عرف چریا منحرف ہوگیا ایس ایس پی نے مجھ سے زبردستی فیکٹری مالکان کے خلاف بیان لیا تھا ۔ منصور اور شاہ رخ نے فیکٹری کو آگ لگائی تھی ، جنرل منیجر کے کہنے پر آگ لگائی ، ملزم کا بیان ، وزرات داخلہ مفرور ملزموں کو انٹر پول کے ذریعے گرفتار کرکے لائے ، عدالت کا حکم ۔ عدالت نے سانحہ بلدیہ کیس کے مفرور ملزموں کے ریڈ وارنٹ جار ی کر دئیے ۔ انسداد دہشت گردی عدالت میں سانحہ بلدیہ کیس کی سماعت ہوئی ۔ وکیل فیکٹری مالکان نے کہا کہ جے آئی ٹی کے صحفہ21 میں لکھا ہے کہ فیکٹری کو بھتہ نہ ملنے پر جلایا گیا ۔ اے ٹی سی کورٹ کے منتظم جج نے مالکان کو ملزم بنایا ہے نہ ہی جے آئی ٹی میں مالکان کو ملزم بنایا گیا ۔ استغاثہ نے فیکٹری مالکان کو ملزم نہیں گواہ بنایا ہے ۔ عدالت نے کہا کہ ہم نے جے آئی ٹی کی بنیاد پر ساری رپورٹس دیکھی ہیں ۔ عبد الرحمان بھولا کو کیوں نہیں پکڑا ، سب کو پتہ تھا بھتہ مانگا گیا ، تفتیشی افسر سب انسپکٹر جہانزیب نے کہا کہ میں نے ایک ہزار گواہوں کا بیان ریکارڈ کیا کسی نے بھتے کا ذکر نہیں کیا ۔ عدالت نے کہا کہ جے آئی ٹی کی متفقہ رائے ہے کہ دروازے اندر سے بند نہیں تھے اور ماہرین کی رپورٹ بھی یہی ہے ۔ تفتیشی افسر نے کہا کہ ماہرین کا کہنا ہے کہ سازش کے تحت ہر فلور پر آگ لگائی گئی ۔ مفرور ملزم دبئی میں ہیں انہیں انٹر پول کے ذریعے گرفتار کیا جاسکتا ہے۔اس کیس کا تفتیشی افسرجاوید جیل میں ہے ۔ عدالت نے حکم دیا کہ وزرات داخلہ مفرور ملزموں کو انٹر پول کے ذریعے گرفتار کرکے لائے ۔ عدالت نے حمد صدیقی ، عبدالرحمان بھولا اور دیگر کے ایک بار پھر نا قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردئیے۔ عدالت نے متاثرین کی فریق بننے کی درخواست مسترد کر دی ۔ ملزم زبیر عرف چریا نے کلمہ پڑھ کر بیان دیتے ہوئے کہا کہ منصور اور شاہ رخ نے فیکٹری کو آگ لگائی تھی ۔ جنرل منیجر کے کہنے پر آگ لگائی ، لوگ مر رہے تھے اور دروازے بند تھے ، میں نے خود گرفتاری دی تھی ، ایس ایس پی نے مجھ سے زبردستی فیکٹری مالکان کے خلاف بیان لیا تھا ، میں نے جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے بھی بیان دیا تھا ۔ تفتیشی افسر نے کہا کہ ملزم زبیر عرف چریا نے پہلے فیکٹری مالکان کے خلاف بیان دیا تھا اب مکر گیا ، تمام ثبوت اور دروازے بند ہونے کے ثبوت بھی پیش کیا ۔ چھوٹا افسر ہونے پر جے آئی ٹی میں پیش نہیں کیا گیا ۔ مجھے جو افسران نے کہا وہ مانا ، 4 محکموں نے آگ کو شارٹ سرکٹ قرار دیا ۔ عدالت نے کہا کہ اب تو ملزم اقتدار میں نہیں ہیں ، انہیں لے آئیں ، غلط رپورٹ پر پولیس بھی نہیں بچے گی ۔ وکلا نے عدالت سے کہا کہ ہمیں آج بھی دھمکیاں ملتی ہیں ۔ عدالت نے کہا کہ کیا ججز اور پولیس کو دھمکیاں نہیں ملتیں ۔ عدالت نے سانحہ بلدیہ کیس کے مفرور ملزموں کے ریڈ وارنٹ جاری کرتے ہوئے سماعت 19 دسمبر تک ملتوی کر دی ۔