خبرنامہ سندھ

سانحہ 12 مئی کیخلاف آج وکلا یوم سیاہ منائیں گے

کراچی(آئی این پی )سانحہ 12مئی کو 9 سال گزر گئے ، 50 شہدا اور سینکڑوں زخمی تاحال انصاف کے منتظر ہیں ، مقدمہ چلا نہ کسی کو سزا ہوئی ، وکلا سانحہ کے خلاف آج یوم سیاہ اور عدالتی بائیکاٹ کریں گے ۔ 12مئی 2007 شہر قائد کی تاریخ کا خوفناک ترین دن جب سورج طلوع ہونے سے قبل ہی کنٹینرز لگا کر شہر کو بند کر دیا گیا پھر جس نے رکاوٹ عبور کرکے چیف جسٹس پاکستان کے استقبال کیلئے ایئرپورٹ کا رخ کیا وہ گولیوں کا نشانہ بن گیا اور خون کی یہ ہولی رات گئے تک جاری رہی ۔ وکلا سٹی کورٹ ، ہائیکورٹ اور ملیر کورٹس کے احاطوں سے نہ نکل سکے تو دوسری جانب عدالتوں میں آنے والے ججز کو بھی دیواریں پھلانگنا پڑیں ۔ وکلا سمیت درجنوں بے گناہ افراد دہشت گردی کا نشانہ بن کر جان سے گئے جبکہ سینکڑوں زخمی ہوئے ۔ سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری نے متاثرہ فریق ہونے کے باعث ازخود نوٹس نہ لیا لیکن سانحہ کی انکوائری کیلئے 5 رکنی لارجر بینچ بنایا لیکن ملک میں ایمرجنسی لگ گئی ۔ وکلا رہنماء جیلوں میں قید تھے اور پی سی او ججز نے معاملہ بغیر کارروائی کے نمٹا دیا ۔