خبرنامہ سندھ

سندھ اسمبلی میں 1997 سے 2006 کےبرطرف ملازمین بحالی کا بل منظور

کراچی: (ملت+اے پی پی) سندھ اسمبلی نے 1997 سے 2006 کے دوران برطرف 619 ملازمین بحال کرنے کے بل کی منظوری دے دی ، جس کے تحت 3 فروری1997سے 2006 کے درمیان برطرف سرکاری ملازمین کو تنخواہوں اور مراعات کے ساتھ بحال کیا جائے گا،وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ سیاسی انتقام لیکر لوگوں کو ملازمت سے نکالا گیا، جیالوں کو میرٹ پر ملازمتیں دی گئیں ۔ سندھ اسمبلی کا اجلاس ڈیرھ گھنٹے تاخیر سے اسپیکر آغا سراج درانی کی صدارت میں شروع ہوا ۔ وزیر پارلیمانی امورنےسندھ برطرف ملازمین بحالی بل 2016 پیش کیا۔ جس کے تحت نواز شریف دور میں 1997 سے 2006 کے دوران برطرف ملازمین کو تنخواہوں اور مراعات کے ساتھ بحال کیا جائے گا۔ مسلم لیگ فنکشنل کی نصرت سحر عباسی نے کہا کہ پورے سندھ کو پتہ چلنا چاہئیے کہ یہ لوگ کیوں برطرف ہوئے۔ مسلم لیگ ن کے اسماعیل راہو نے کہا کہ برطرف ملازمین کی بحالی کے بل پر ہمیں اعتراضات ہیں۔ اکثریت کی بنیاد پر غلط کام نہ کیا جائے ۔ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بحث کو سمیٹتے ہوئے کہا کہ میں وزیراعلیٰ ہوں مگر جیالا بھی ہوں ۔ سیاسی انتقام لیکر لوگوں کو ملازمت سے نکالا گیا۔ بحال کئے جانے والوں میں جیالے ہونگے میں بھی جیالا ہوں ۔ جیالوں کو میرٹ پر ملازمتیں دی گئی ہیں ۔ برطرف ملازمین کو قانونی تحفظ فراہم کررہے ہیں ایسا نہ ہو کہ کوئی ڈکٹیٹر یا ڈکٹیٹر کا ساتھی آکر ان ملازمین کو پھر برطرف نہ کردے۔ بعد میں ایوان نے بل کی منظوری دے دی اور اجلاس کل تک ملتوی کر دیا ۔