خبرنامہ سندھ

سندھ میں رینجرزکے قیام اوراختیارات کا معاملہ حل نہ ہوسکا

(آئی این پی)قومی ایکشن پلان اہم مرحلے میں کراچی ٹارگٹڈ آپریشن جاری ہے لیکن سندھ میں رینجرز کے قیام اور اختیارات کا معاملہ حل نہ ہوسکا۔وفاق اور سندھ حکومت کے فیصلے کا انتظار ہے۔ سندھ میں رینجرز کے قیام کی مدت کا آج آخری روز ہے ۔ رینجرز کو انسداد دہشت گردی کی شق 5 کے تحت پولیس جیسے اختیارات کی مدت بھی 19 جولائی کو ختم ہوجائےگی۔ انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت 90 روز کی حراست کے خصوصی اختیارات 15 جون کو ختم ہوچکے۔تحفظ پاکستان ایکٹ 15 جولائی کو اپنی مدت پوری کرچکا ۔وفاقی حکومت کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں صوبوں سے مشاورت جاری ہے۔ محکمہ داخلہ سندھ نے رینجرز کے اختیارات میں توسیع کی سمری صوبائی وزیر داخلہ کو بھیجی مگر دو دن گزرنے کے باوجود صوبائی وزیر داخلہ نے اس پر دستخط نہیں کئے اور سمری اُن کے دستخط کے بغیر محکمہ قانون کو بھجوادی گئی ۔ سمری آج صبح وزیر اعلیٰ ہاوس بھیج دی جائے گی۔ سمری میں رینجرز کے قیام کی مدت میں ایک سالہ توسیع کی سفارش کی گئی ہے ۔سندھ میں رینجرز کی تعیناتی 90 کی دہائی میں کی گئی جو آئین کے آرٹیکل 147 کے تحت ہوئی اور اس کوتمام خصوصی اختیارات صرف کراچی کے لئے دئیے گئے۔ اپیکس کمیٹی میں قومی ایکشن پلان کو کامیاب بنانے کے لئے آپریشن کو سندھ کے دیگر شہروں میں پھیلانے پر زور دیا گیا جبکہ ڈی جی رینجرز نے بھی جرائم پیشہ افراد اور دہشت گردوں کی گرفتاری کے لئے سندھ کے دیگرشہروں میں کاروائی کا اعلان کیا ہے جس کے لئے قانونی طور پر اختیارات حاصل کرنا ہوں گے۔ وفاق او ر سندھ حکومت کو اس معاملے پر فیصلہ کرنا ہے جبکہ رینجرز کو سندھ کے دیگر شہروں میں آپریشن کے اختیارات پر بھی قانونی تقاضے پورے کرنے ہوں گے۔