خبرنامہ سندھ

سندھ پولیس بجلی چوروں کے خلاف کارروائی سے گریزاں

اسلام آباد (ملت آن لائن + آئی این پی) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے حکومتی یقین دہانیاں میں انکشاف ہوا ہے کہ وزارت پانی و بجلی نے سندھ میں بجلی چوری میں ملوث افراد کیخلاف مقدمہ درج کرنے کیلئے 3848 درخواستیں دیں مگر سندھ پولیس نے صرف109مقدمات درج کئے۔ کمیٹی نے معاملے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے آئی جی سندھ پولیس سے رپورٹ طلب کر لی،کمیٹی نے وزارت پانی و بجلی کے اربوں روپے واجبات کی عدم ادائیگی پر تمام چیف سیکرٹریز کو بھی آئندہ اجلاس میں طلب کر لیا۔ کمیٹی نے نادرا اور وزارت داخلہ کو وزارت سیفران کے ساتھ مل کر پاکستان میں غیر قانونی طور پر موجود تمام غیر ملکیوں کی رجسٹریشن اور اْن کے جلد از جلد پاکستان سے انخلا کیلئے اقدامات کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔بدھ کوکمیٹی کا اجلاس چیئر مین محمد افضل کھوکھر کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا،اجلاس میں کمیٹی ارکان سمیت وزارت سیفران،داخلہ اور وزارت پانی و بجلی کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں افغان مہاجرین کی رجسٹریشن سے متعلقہ معاملات پر بحث کی گئی ،وزارت سیفران حکام نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ افغان مہاجرین کی رجسٹریشن سے متعلق وزارت داخلہ کے ساتھ ایک معاہدہ ہو چکا ہے، معاہدے کے تحت ہمارے اب بھی 5 ملین وزارت داخلہ کے اکاؤنٹ میں ہیں،تصدیق کیلئے وزارت داخلہ کے حکام یہاں موجود ہیں ان سے پوچھ سکتے ہیں،افغان مہاجرین کی رجسٹریشن سے متعلق وزارت سیفران اپنا کام مکمل کر چکی ۔اب وزارت داخلہ اور نادرہ کو کام شروع کرنیکی ضرورت ہے ۔اس موقع پر سیکر ٹری داخلہ نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ مانتاہوں کہ افغان مہاجرین کی نادرہ سے رجسٹریشن کرنے سے متعلق وزارت سیفران سے معاہدہ ہے،افغان مہاجرین کی رجسٹریشن سے متعلق طریقہ کار طے کرنے پر کام جاری ہے، اس موقع پر کمیٹی نے نادرا اور وزارت داخلہ کو ہدایت کی کہ وزارت سیفران کے ساتھ مل کر پاکستان میں غیر قانونی طور پر موجود تمام غیر ملکیوں کی رجسٹریشن کی جائے اور اْن کے جلد از جلد پاکستان سے انخلا کے لیے اقدامات کیے جائیں اور آئندہ اجلاس میں اس حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی جائے۔ کمیٹی کو وزارت پانی و بجلی نے بتایا گیا کہ پورے ملک کے لیے لوڈ شیڈنگ کی ایک ہی پالیسی ہے، جہاں زیادہ لائسزہیں وہاں پر زیادہ لوڈشیڈنگ کی جاتی ہے۔ وزارت پانی و بجلی کی طرف سے کمیٹی کو بتایا کہ سندھ میں بجلی چوروں کے خلاف ایف آئی ار درج کرنے کی3848 درخواستیں کی گئیں مگر پولیس کے عدم تعاون کی وجہ سے صرف 109ایف آئی آرز درج ہوئیں۔ جس پر کمیٹی نے آئی جی سندھ پولیس سے رپورٹ طلب کر لی۔ وزارت پانی و بجلی نے بتایا کہ خیبر پختونخوا ، فاٹا، کشمیر، سندھ اور بلوچستان کی صوبائی حکومتوں کے ذمہ اربوں کے واجبات ہیں اگر وہ واجبات دے دیئے جائیں تو سرکلر ڈیٹ کا مسئلہ با آسانی حل ہو سکتا ہے۔ جس پر کمیٹی نے 26 اپریل کو تمام چیف سیکرٹری صاحبان کو آئندہ اجلاس میں طلب کر لیا۔(رڈ)