خبرنامہ سندھ

سندھ پولیس میں کروڑوں روپے کی بدعنوانی کی تحقیقات کا آغاز

سندھ: (اے پی پی)قومی احتساب بیورو نے سندھ پولیس میں ایک ارب چالیس کروڑ روپے کی بدعنوانی کی تحقیقات کا آغاز کردیا، سابق آئی جی سندھ سمیت اکہتر افسران کو بیان کیلئے طلب کرلیا گیا، اکیس مارچ سے روز چودہ افسر دوپہر ایک بجے بیان قلمبند کرانے جائیں گے۔ منی لانڈرنگ، کرپشن، بدعنوانی اور سنگین نوعیت کے الزامات،نیب نے غلام حیدر جمالی سمیت71 پولیس افسران کیخلاف انکوائری کا آغاز کردیا،سابق آئی جی سمیت تمام افسران اکیس مارچ سے اپنا بیان قلمبند کرانے نیب کے سامنے حاضر ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق غلام حیدر جمالی سمیت چار ڈی آئی جیز پر سنگین نوعیت کے مزید 6 الزامات ہیں، ڈی آئی جی فیرز شاہ، علیم جعفری، عارف حنیف، امین الرحمان پر بھی بدعنوانی کے الزامات،4ڈی آئی جیز کیخلاف انعامی رقوم، بجلی کے بل اور اہلکاروں کی وردیوں کی مد میں رقم خرد برد کرنے کا الزام ہے۔ جبکہ نیب پہلے ہی نوید خواجہ سمیت 14 ایس ایس پی اور ایس پی کے خلاف بھی تحقیقات کررہی ہے،ایس ایس پی نوید خواجہ پر تفتیش کیلئے مختص فنڈز میں خوردبرد کا الزام ہے،جبکہ ایس ایس پی پیر محمد شاہ کیخلاف ٹرانسپورٹ، مشینری، آلات کی خریداری میں بدعنوانی کی تحقیقات چل رہی ہیں،تمام موٹر ٹرانسپورٹ افسران، اسٹورز انچارجز اور چار کلرکس کے خلاف بھی تحقیقات کی جارہی ہیں۔