خبرنامہ سندھ

سندھ کے معروف ادیب ابراہیم جویو 102 سال کی عمر میں انتقال کرگئے

سندھ کے معروف ادیب ابراہیم جویو 102 سال کی عمر میں انتقال کرگئے
سندھ:(ملت آن لائن) سندھ کے معروف ترقی پسند ادیب اور مفکر ابراہیم جویو 102 سال کی عمر میں حیدرآباد میں انتقال کرگئے۔ وہ کچھ عرصے سے سانس کی بیماری میں مبتلا تھے۔ محمد ابراہیم جویو ایک بے مثال ادیب، روشن خیال دانشور، ترقی پسندقوم پرست اور جی ایم سید کے نظریات کے حامی تھے، جو ایم آر ڈی ، ون یونٹ اور سندھ کے ایشوز پر چلنے والی جدوجہد میں شانہ شانہ رہے۔ انہوں نے سندھی اور انگریزی زبانوں کی 50 تصانیف اور 100 سے زائد کالم لکھے، جس میں فرقہ واریت، سرمایہ دارانہ اور جاگیردارانہ نظام کے خلاف اور عام آدمی، ہاریوں کے حقوق کے لیے آواز بلند کی۔ ابراہیم جویو سندھی ادبی بورڈ اور سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کے سیکرٹری کے فرائض بھی انجام دے چکے ہیں۔ ان کی خدمات پر حکومت پاکستان نے انہیں تمغہ برائے صدارتی ایوارڈ سے بھی نوازا۔ ابراہیم جویو کو شاہ بھٹائی سمیت لاتعداد ایوارڈز سے بھی نوازا گیا۔ ان کے انتقال سے سندھ ایک عظیم مفکر ادیب سے محروم ہوگیا۔

محمد ابراہیم جویو ایک بے مثال ادیب، روشن خیال دانشور، ترقی پسندقوم پرست اور جی ایم سید کے نظریات کے حامی تھے، جو ایم آر ڈی ، ون یونٹ اور سندھ کے ایشوز پر چلنے والی جدوجہد میں شانہ شانہ رہے۔ انہوں نے سندھی اور انگریزی زبانوں کی 50 تصانیف اور 100 سے زائد کالم لکھے، جس میں فرقہ واریت، سرمایہ دارانہ اور جاگیردارانہ نظام کے خلاف اور عام آدمی، ہاریوں کے حقوق کے لیے آواز بلند کی۔ ابراہیم جویو سندھی ادبی بورڈ اور سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کے سیکرٹری کے فرائض بھی انجام دے چکے ہیں۔