خبرنامہ سندھ

سندھ ہائیکورٹ میں لاپتہ افراد کی درخواستوں کی سماعت

کراچی(آئی این پی)سندھ ہائیکورٹ نے صوبائی محکمہ داخلہ کو لاپتا افراد کی جے آئی ٹی کی تشکیل پر 3روز میں عملدرآمد کا حکم دے دیا۔5سے زائد لاپتا افراد کی بازیابی کی درخواستوں کی سماعت جسٹس عرفان سعادت کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے کی۔ درخواستوں میں مؤقف اختیارکیا گیا تھا کہ دانش ،ایازاور فیض سمیت دیگر افراد کو قانون نافذ کرنےوالے اداروں نے حراست میں لیاجس کے بعد سے یہ تمام افراد لاپتا ہے اور اب پولیس کی جانب سے درخواست گزاروں کوہراساں بھی کیاجارہا ہے۔ عدالت نے درخواست گزاروں کو ہراساں کرنے سے متعلق تحریری درخواست دینے کی ہدایت کردی جبکہ محکمہ داخلہ کو حکم دیا کہ ان افراد کی جے آئی ٹی تشکیل دینے کے حکم پر3 روز میں عملدرآمد کیا جائے۔ ایک اور مقدمے کی سماعت کے دوران عدالت نے پاسبان کے جنرل سیکریٹری عثمان معظم کے بیٹے سعد صدیقی کی گمشدگی سے متعلق درخواست کی سماعت کی۔تفتیشی افسر نے عدالتی حکم پر عثمان معظم کا جیل میں ریکارڈر کیا گیا بیان پیش کیا۔ درخواست گزار کے وکیل محمد فاروق نے کہا کہ ایف آئی آراوربیان کے مندرجات میں کوئی فرق نہیں۔ عدالت نے درخواست گزار کے وکیل کو اپنے اعتراضات تحریری طور پے داخل کرنے کا حکم دے دیا۔درخواست کی مزید سماعت 4اپریل تک ملتوی کردی گئی۔عثمان معظم کابیٹا سعد صدیقی مئی2015 سے لا پتہ ہے۔