خبرنامہ سندھ

سپریم کورٹ نے سندھ پبلک سروس کمیشن کے چیئرمین و ممبران کوکام کرنے سے روک دیا

اسلام آباد ۔ 17 اکتوبر (ملت + اے پی پی) سپریم کورٹ نے سندھ پبلک سروس کمیشن کے چیئرمین و ممبران کی اہلیت سے متعلق ازخود نوٹس کیس میں کمیشن کے چیئرمین اورممبران کوکام کرنے سے روک دیاہے اور نئی بھرتیاں نہ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے مزید سماعت 3نومبر تک ملتوی کردی ہے عدالت نے واضح کیاکہ جب تک عدالت مطمئن نہیں ہوگی کمیشن کو کام نہیں کرنے دیاجائے گا ، بتایاجائے کہ ملک میں کوئی نظام ہے یا نہیں ، ایک ایسے شخص کو صوبائی پبلک سروس کمیشن کا چیئرمین لگا دیا گیا جو مطلوبہ اہلیت پرپورا نہیں اترتا،پیر کو چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی ، اس موقع پرسندھ حکومت کی جانب سے فاروق ایچ نائیک نے پیش ہوکر موقف اختیار کیا کہ وہ 2نومبر تک سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے الیکشن کے سلسلے میں جنرل ایڈجرمنٹ پر ہیں اس لئے استدعاہے کہ کیس کی سماعت ملتوی کردی جائے ،چیف جسٹس نے ان سے کہا کہ سندھ پبلک سروس کمیشن کے چیئرمین اورممبران کی تقرری قواعد وضوابط کے خلاف کی گئی ہے وہ مقررہ معیار پر پورا نہیں اترتے اس لئے انہیں کام کرنے اور مزید بھرتیاں کرنے سے روکا جائے ، سماعت کے دوران ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے پیش ہوکرعدالت کوبتایاکہ سندھ حکومت 3ہزار ڈاکٹروں کو بھرتی کرناچاہتی ہے اوریہ تمام تقرریاں صوبائی پبلک سروس کمیشن کے ذریعے ہوں گی اگر ڈاکٹروں کی بھرتیاں نہ کی گئیں تو اس سے سسٹم بیٹھ جائے گا ، جس پرچیف جسٹس نے کہا کہ 15 روز تک بھرتی نہیں کی جاتی تو کوئی قیامت نہیں آئے گی ، عدالت جب تک مطمئن نہیں ہوگی کمیشن کوکام نہیں کرنے دیاجائے گا بعدازاں مزید سماعت ملتوی کردی گئی ۔