خبرنامہ سندھ

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں منچھر جھیل میں آلودگی سے متعلق کیس کی سماعت

کراچی (ملت + آئی این پی) سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں جسٹس امیر ہانی مسلم پر مشتمل تین رکنی بینچ کی عدالت میں منچھر جھیل میں آلودگی سے متعلق کیس کی سماعت پیر کو ہوئی،عدالت میں ماہر آبی امور پروفیسر محمد احسن نے کہا کہ جھیل میں گرنے والے آلودہ پانی میں آرسینیک میگنیشیم اور کیڈمینیم شامل ہورہا ہے جو انتہائی خطرناک بیماریوں کا سبب بن سکتی ہے،عدالت میں چیف سیکریٹری کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے ایک منصوبہ بنایا جارہا ہے جو آر بی او ڈی منچھر جھیل کو بائی پاس کرے گابائی پاس کر نے کے بعد یہ فضلہ سمندر مین جائے گا،جس پر جسٹس قاضی فائز عیسی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جھیل کو بچا کر سمندر کو آلودہ کیا جائے گا کیا آپ کے پاس کوئی ماہر نہیں جو ان ناقص منصوبہ کی جگہ کوئی اچھا منصوبہ بنائے ،عدالت کا کہنا تھا کہ محکمہ آب پاشی میں تیس ہزار اور ای پی اے میں 130 ملازم ہے ،مگر اس میں سے کوئی ایک بھی ماہر آبی نہیں ہم نیکلئیر پاور کو بنانے کا نہیں کہہ رہے صرف پانی کے مسئلے کو حل کرنے کا کہہ رہے ہیں،اگر ہم سے یہ بھی نہیں ہوتا تو یہ باعث شرم کی بات ہے یہ انسانی زندگی اور موت کا معاملہ ہے،عدالت اس پر سمجھوتہ نہیں کرے گی،عدالت میں چیف سیکریٹری کی جانب سے منصوبے سے متعلق ایک ہفتے میں رپورٹ پیش کیے جانے کے لئے مہلت طلب کی گئی ،جس پر عدالت نے چیف سیکریٹری کی سربراہی میں ٹاسک فورس قائم کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت پیر تک ملتوی کردی۔