خبرنامہ سندھ

سیکیورٹی خدشات؛ سندھ بھرمیں ہائی الرٹ جاری

کراچی:(اے پی پی) آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے سانحہ کوئٹہ کے بعد ممکنہ ناخوشگوار واقعے کے پیش نظر صوبے بھرمیں سیکیورٹی ریڈ الرٹ کرنے کے احکامات جاری کردئے- آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے سندھ بھر میں سیکیورٹی ریڈ الرٹ کرنے کے احکامات جاری کردئے ہیں۔ آئی جی سندھ نے سیکیورٹی ریڈ الرٹ کرنے کے احکامات کوئٹہ سانحے کے بعد سندھ میں کسی بھی ممکنہ ناخوش گوار واقعے کے پیش نظر جاری کئے ہیں۔ آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کا کہنا ہے کہ ماضی میں ایک ناخوشگوار واقعے کےبعد دوسرا واقعہ بھی رونما ہوچکا ہے،عوام سے درخواست ہے کہ وہ کسی بھی ناخوشگوار واقعےکے بعد حادثے کی جگہ جمع ہونے سے گریز کریں۔ اے ڈی خواجہ نے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ عوامی مقامات، ایئر پورٹ، ریلوےاسٹیشنز، بس ٹرمینلز اور اہم سرکاری و نجی عمارتوں کی سیکیورٹی فول پروف بنانے کے ساتھ ساتھ مساجد، امام بارگاہوں اور اقلیتی برادری کےمذہبی مقامات کی سیکیورٹی سخت کی جائے۔ سٹی کورٹ کی سیکیورٹی کے حوالے سے بھی اہم اجلاس ہوا جس میں ایڈیشنل آئی جی کراچی مشتاق مہر اوردیگر افسران جبکہ کراچی بار ایسوسی ایشن کے صدر محمود الحسن کی قیادت میں وکلا کے وفد نے شرکت کی، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سٹی کورٹ کے داخلی اور خارجی راستوں پر پولیس چوکیاں قائم کی جائیں گی کورٹ کی پارکنگ اور ججز کے آنے جانے والے راستوں کی سیکیورٹی کو مزید بہتر بنانے کے لئے سٹی کورٹ تھانے کو مزید 100 اہلکار فراہم کئے جائیں گے۔ اجلاس میں اس بات کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ سٹی کورٹ اور ہائی کورٹ کے درمیان چلنے والی شٹل سروس میں کارڈ کے بغیر کسی بھی وکیل کو سوار نہیں ہونے دیا جائے گا اور جس وکیل پر شک ہوگا اس کی بھی جامعہ تلاشی لی جائے گی ۔ سائلین کو بھی جامعہ تلاشی اور قومی شناختی کارڈ چیک کرنے کے بعد سٹی کورٹ میں داخلے کی اجازت ہوگی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ججز کے گارڈز وردی میں ملبوس ہوں گے جبکہ سادہ لباس اہلکار اسلحہ لے کر سٹی کورٹ میں داخل نہیں ہوں گے۔ 15 اگست کو سٹی کورٹ میں ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے ریہرسل ہوگی جس میں ایڈیشنل آئی جی کراچی بھی شرکت کریں گے۔