خبرنامہ سندھ

شرجیل میمن کی درخواستِ ضمانت مسترد

شرجیل میمن کی درخواستِ ضمانت مسترد
کراچی:(ملت آن لائن) سندھ ہائی کورٹ نے غیر قانونی الاٹمنٹ کے مقدمے میں سابق وزیر بلدیات شرجیل میمن ودیگر کی نیب انکوائری میں ضمانتوں کی درخواستیں مسترد کردی‘ نیب کو تفتیش سے آگاہ کرنے کا حکم صادر کردیا۔ آج بروز منگل سندھ ہائی کورٹ میں سندھ حکومت کے سابق وزیربلدیات شرجیل انعام میمن کی جانب سے ملیر میں 11 ہزار ایکڑ زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ کے مقدمے میں ضمانت کی درخواست کی سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران عدالت نے کہا کہ شرجیل میمن دوسرے ریفرنس میں گرفتار ہوچکے ہیں لہذا قبل از گرفتاری ضمانت کی درخواست غیر موثر ہوچکی ہے‘ دریں اثناء نیب حکام نے عدالت کو بتایا کہ اس اسکینڈل پر سپریم کورٹ نے بھی نوٹس لے رکھا ہے۔ نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کے روبرو کہا کہ شرجیل میمن اور دیگر ملزمان کے خلاف انکوائری مکمل کرچکے ہیں جس پر عدالت نے نیب کو حکم دیتے ہوئے کہا کہ اب تک کی تفتیش سے آگاہ کیا جائے۔اس کے بعد عدالت نے دیگر ملزمان کی عبوری ضمانت قبل از گرفتاری میں تیس جنوری تک توسیع کردی۔ یاد رہے کہ سابق صوبائی وزیر شرجیل میمن سمیت آٹھ ملزمان نے ضمانتوں کے لیے درخواستیں دائر کر رکھی ہیں۔ شرجیل میمن اوردیگرپرفرد جرم عائد نہ ہوسکی شرجیل میمن پر محکمہ اطلاعات سندھ میں کرپشن کا الزام ہے، چنانچہ مارچ 2017 میں پیپلز پارٹی کے رہنما کو وطن واپس پہنچنے پر نیب نےاسلام آباد ایئرپورٹ پر حراست میں لے لیا تھا تاہم ضمانتی دستاویزات کی جانچ پڑتال کے بعد انہیں رہا کردیا گیا تھا۔ اکتوبر میں سندھ ہائیکورٹ نے محکمہ اطلاعات سندھ میں کرپشن کیس میں نامزد شرجیل میمن سمیت 11 ملزمان کی عبوری ضمانت میں توثیق کی درخواست مسترد کردی تھی جس کے بعد احاطہ عدالت سے شرجیل میمن کو نیب حکام نے گرفتار کرلیا گیا تھا۔ شرجیل میمن سندھ حکومت کے وزیراطلاعات اور وزیر بلدیات رہے ہیں اور 12 دیگر افراد سمیت ان پر اربوں روپے کی کرپشن کے الزامات ہیں جس پر نیب نے شرجیل میمن کے خلاف کرپشن کا ریفرنس دائر کررکھا ہے اور ان کا نام بھی ای سی ایل میں شامل ہے۔