خبرنامہ سندھ

صحرائی علاقوں میںصحت اور تعلیم کی سہولتوں کا فقدان ہے،ڈاکٹر سلیمان

کراچی:(اے پی پی) وفاقی اردو یونیورسٹی کےوائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر سلیمان ڈی محمد نے کہا ہے کہ پاکستان کے صحرائی علاقوں میں وسائل کی شدیدکمی ہے، صحت اور تعلیم کی سہولتوں کا فقدان ہے، دیگر جامعات کے لئے وفاقی جامعہ اردو رول ماڈل ہے جو ایسے موضوعات پر کانفرنسوں کا انعقاد کراتی ہے۔وفاقی جامعہ اردو کے شعبہ سندھی کے تحت ہائر ایجوکیشن کمیشن کے تعاون سے ریگستانی علاقوں کا ادبی جائزہ کے موضوع پرمنعقدہ چوتھی قومی ادبی کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب میں ان کا کہناتھا کہ میڈیا صحرائی علاقوں کی صورتحال پر معلوماتی اورآگاہی پروگرام پیش کرتا رہتا ہےجبکہ حکومت کو ان مسائل کے حل کیلئے ہنگامی بنیاد پر کام کرنا ہوگا۔کانفرنس اور شعبہ سندھی کے چیئرمین ڈاکٹر عنایت حسین لغاری نے کہاکہ کانفرنس میں نامور محققین مقالہ جات کے ذریعے چولستان، بلتستان، تھرپارکر و خیر پور میں واقع صحرائی علاقوں کا ادب، ثقافت، صحت ، تعلیم و دیگر شعبوں کے حوالے سے ہر ممکنہ پہلو پیش کریں۔کانفرنس کے افتتاحی سیشن کے مہمان خصوصی پروفیسر نوازعلی شوق اور مہمان اعزازی ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ریجنل ڈائریکٹر سلیمان احمد، رئیس کلیہ فنون پروفیسر ڈاکٹر ناہید ابرار اور ماہر صحرائی ادب و تجزیہ نگار پروفیسر نور احمد جنجھی اور میزبان استاد آزادی فتح برفت تھیں جبکہ افتتاحی خطاب پروگرام کنوینر اور رکن سنڈیکیٹ ڈاکٹر اسماعیل موسیٰ نے پیش کیا۔پروگرام کے دوسرے تحقیقی سیشن کی صدارت جامعہ کراچی کے ڈاکٹر نواز علی شوق، مہمان خصوصی چیئرمین سندھی لینگویج اتھارٹی سرفراز اجڑ اور مہمان اعزازی ریزیڈنٹ ڈائریکٹر پاکستان اکیڈمی ادبیات قادر بخش سومرو تھے ،دیگر مقررین میں پروفیسر ڈاکٹرمزمل حسین، پروفیسر نواز کنبھر،پروفیسر ڈاکٹر علمدار حسین بخاری،ڈاکٹر شیر میرانی، پروفیسر خورشید عباسی،سیما ابڑو شامل تھے جبکہ میزبانی سمیہ ناز اور آزادی برفت نے کی۔پروگرام کے اختتام پر مہانوں کو سندھی اجرک اور اعزازی شیلڈز بھی پیش کی گئیں۔